بلوچستان کے صنعتی شہر حب میں بارشوں کے بعد مچھروں و مکھیوں کی بہتات ہوگئی، حب کے صنعتی علاقے سے کیمیکل ملے پانی سے متاثرہ جام یوسف کالونی، نمرہ کالونی، مدینہ کالونی، زہری اسٹریٹ و دیگر علاقوں میں مچھروں و مکھیوں کی بھرمار ہے ۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ میونسیپل کارپوریشن حب نہ تو پانی کی نکاسی میں عملی طور پر نظر آئی اور نہ ہی گلی محلوں کی صفائی اور جراثیم کش اسپرے کے حوالے سے اب تک کوئی کردار ادا کیا ہے۔
شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ مخصوص لوگوں کے ذریعے نمائشی تصاویر شیئر کروا کر اعلیٰ حکام کو سب اچھا ہے کی رپورٹ پیش کی جارہی ہے ۔
ذرائع کے مطابق حب میں ملیریا کے کیسسز رپورٹ ہورہے ہیں جبکہ بخار، گلہ درد، جلدی امراض، آنکھوں کے مسائل بھی بڑھ رہے ہیں۔ ملیریا کنٹرول پروگرام کے صوبائی کوارڈینیٹر سالوں سے کرپشن میں مصروف عمل ہیں ملیریا کنٹرول پروگرام کی جانب سے نہ تو اسپرے کیا جارہا ہے اور نہ ہی مچھر دانیاں و دیگر حفاظتی اشیاء تقسیم کی جارہی ہیں سالوں سے ملیریا کنٹرول پروگرام کاغذوں میں چل رہا ہے لیکن عوام اس سے مستفید نہ ہوسکی ۔
حب کے شہریوں نے ڈپٹی کمشنر لسبیلہ، اسسٹنٹ کمشنر حب کی توجہ مبذول کرواتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ صنعتی کیمکل سے متاثرہ علاقوں سمیت شہر اور گردونواح کے علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر جراثیم کش اسپرے کیا جائے اور ملیریا کنٹرول پروگرام کی خبر لی جائے۔ شہریوں کو مچھر دانیاں اور حفاظتی سامان بلاتعصب فراہم کیا جائے۔ سول ہسپتال جام غلام قادر میں شہریوں کو ایمرجنسی میں علاج معالجے کی سہولت فراہم کرکے اتائی ڈاکٹروں کا صفایا کیا جائے۔