بلوچ قومی جدوجہد کو کچلنے کے لئے ریاست طاقت کا بے دریغ استعمال کررہا ہے – ماما قدیر بلوچ

208

بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مِسنگ پرسنز کے پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ کو 4734 دن مکمل ہوگئے ۔

آج نال گریشہ سے سیاسی کارکناں خدابخش بلوچ، وہاب بلوچ اور دیگر مکتبہ فکر کے لوگوں نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی۔

اس موقع پر تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ زندہ قوموں کو ہر دور میں اپنی روایات، تقدس اور اپنے وجود کے بقاکے لئے قبضہ گیر اور بدی قوتوں کے خلاف جدوجہد کرنا پڑھتا ہے ، ہزاروں بلوچ فرزند جبری لاپتہ انمنٹ رشتے کا عین ثبوت دے کر بلوچ کے منزل کا تعین اور متقبل کو درخشاں کرنے میں جوانمردی جرات اور استقلال سے اپنا فرض نبھارہے ہیں پرامن جدوجہد کے موجودہ مرحلے میں سپوتوں کی ہمت بہادری بہتر حکمت عملی اور نظریاتی پختگی نے دشمن کو ایک کو ایک ہیجانی کینمیت میں مبتلا کردیا ہے کہ وہ درندگی حیوانیت ننگی جارحیت اور فرغونیت پر اترکرآئے روز معصوم اور ہونہار بلوچ فرزندوں کی مسخ شدہ لاشیں ویرانوں میں پھینک کر بلوچ کے دلوں میں بھڑکنے والی آگ کی شدت کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کررہاہے مگر بلوچ کو ایسے مذموم اقدامات سے مرغوب کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن امر ہے ۔

ماماقدیر بلوچ نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری اس بات کا ادراک کر چکی ہے کہ بلوچ حق صداقت پر مبنی اور بین الاقوامی اقدار اور اصولوں کے مطابق اپنی کیلئے کی پرامن جدوجہد کررہے ہیں۔