بلوچستان یونیورسٹی ایم فل کے اسکالر زہرہ بلوچ پر دن دہاڑے حملہ ہوا اور قتل کرنے کی کوشش کی گئی جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں – بی ایس او پجار
شال: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار ) جامعہ بلوچستان کا یونٹ باڈی اجلاس زیر صدارت وحدت بلوچستان بابل ملک بلوچ منعقد ہوا۔ اجلاس کے مہمان خاص سینٹرل کیمٹی کے ممبر ادریس بلوچ، اعزازی مہمانان میں منصور بلوچ، شے مرید اور رشید بلوچ تھے۔ اجلاس کا آغاز شہدائے بلوچستان کے یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے کی گئی۔ اجلاس کی کاروائی ڈپٹی یونٹ سیکرٹری ملک اللہ گل نے سرانجام دی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بابل ملک بلوچ نے کہا کہ عالمی جنگوں میں بھی خواتین، بچے اور بزرگوں کو خاص و محفوظ رستہ دیا جاتا ہے لیکن ایک یہ بلوچستان ہے جس میں نا بچے محفوظ ہے، نا خواتین اور نا ہی بزرگ، بلوچستان یونیورسٹی کے ایم فل کے اسکالر زہرہ بلوچ پہ دن دہاڑے حملہ ہوا اور قتل کرنے کی کوشش کی گئی جس میں وہ بری طرح زخمی ہوئی۔ بلوچ معاشرے اور بلوچستان کے روایات کو روندنے والے نا بلوچ دوست ہے نا بلوچستان دوست ہے۔ بلوچ خواتین پر اس طرح کے حملے اور سیاسی افراد کے اہلخانہ کو اجتماعی سزا دینے کے عمل کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سی سی ممبر ادریس بلوچ، شال زون کے آرگنائزر منصور بلوچ، انفارمیشن سیکریٹری شے مرید، رشید بلوچ، اور اکرم بلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا بلوچستان کے مائیں بہنیں گذشتہ پندرہ دنوں سے گورنر ہاؤس کے سامنے اپنے پیاروں کے بازیابی کیلئے سرپا احتجاج ہے اور انصاف کے منتظر بیٹھے ہوئے ہیں۔ بلوچستان حکومت کی جانب سے اب تک کوئی ذمہ دار لواحقین کے پاس یقین دہانی کرانے نہیں پہنچا۔ لاپتہ افراد کے لواحقین کے کہنا ہے کہ ہمیں یقین دہانی کرایا جائے کہ پھر سے ہمارے پیاروں کو جعلی مقابلوں میں نہیں مارا جائے گا۔
Graphic Images: Zohra Baloch, widow of slain Baloch student leader Raza Jahangir, who was shot and injured by unknown attackers near University of Balochistan in Quetta today. pic.twitter.com/yT8Tl9r8mC
— The Balochistan Post – English (@TBPEnglish) August 3, 2022
انہوں نے کہا کہ دوسری جانب پورا بلوچستان سیلاب سے تباہ ہوچکا ہے۔ بلوچستان کی ستر فیصد آبادی سیلاب سے متاثر ہوچکی ہے بلوچستان گورنمنٹ کی جانب سے سیلاب زدگان کے لئے کوئی ریلیف نہیں دیا جارہا ہے۔
مزید شرکا نے خطاب کرتے ہوئے کہا بلوچستان میں ماروائے عدالت قتل اور طلباء کی جبری گمشدگیوں کا سلسلہ مزید تیز ہوتا جارہا ہے۔ نوجوان قلم کو اپنا ہتھیار بنا کر ظالم قوتوں کا سامنا کرے ہم عدم تشدد کے پیروکار ہیں قلم ہی مظلوم قوموں کو ترقی کی راہ پر لے کر چل سکتا ہے۔
آخر میں جامعہ بلوچستان یونٹ کے انتخابات عمل میں لائے گئے جس کے مطابق یونٹ سیکرٹری اکرم بلوچ اور ڈپٹی یونٹ سیکرٹری ملک اللہ گل بلوچ بلامقابلہ منتخب ہوئیں۔