ایمن الظواہری کے موجودگی کا علم نہیں تھا – طالبان

442

طالبان کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ ہم القاعدہ کے رہنماء ایمن الظواہری کو کابل میں امریکی ڈرون حملے میں مارنے کے امریکی دعوے کی تحقیقات کر رہے ہیں کیونکہ طالبان قیادت کو وہاں ان کی موجودگی کا علم نہیں تھا۔

خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکا نے ایمن الظواہری کو ڈرون سے فائر کیے گئے میزائل سے اس وقت ہلاک کردیا جب وہ اتوار کے روز کابل میں اپنے ٹھکانے پر بالکونی میں کھڑے تھے، یہ تقریباً ایک دہائی قبل اسامہ بن لادن کے مارے جانے کے بعد عسکریت پسندوں کے لیے دوسرا سب سے بڑا دھچکا ہے۔

دوحہ میں اقوام متحدہ کے لیے طالبان کے نامزد نمائندے سہیل شاہین نے ایک پیغام میں صحافیوں کو بتایا کہ جو دعویٰ کیا جارہا ہے حکومت اور اعلیٰ قیادت کو اس بات کا علم نہیں تھا اور نہ ہی اس کا کوئی سراغ ملا ہے۔