بلوچستان کے علاقے شاھ آباد سے جبری گمشدگی کا شکار ہونے والے اللہ رکھا کے اہلخانہ نے انکی بازیابی کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ رکھا کو بازیاب کرکے ہمیں ذہنی اذیت سے نجات دلایا جائے۔
اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے تربت میں شاھ آباد کے بلوچی بازار سے 11 اگست 2021 کو ریاستی فورسز نے اللہ رکھا ولد سید محمد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا گیا تھا۔ اہلخانہ کے مطابق وہ اس امید پر راہ تھکتے رہے ہیں کہ انکے پیارے کو جلد بازیاب کردیا جائے گا لیکن ایک سال سے زیادہ عرصہ گذرنے کے باوجود اللہ رکھا کے حوالے سے کسی بھی طرح کی اطلاعات ہمیں موصول نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا ہم نہیں جانتے کہ وہ کس حال میں ہے، ہمیں یہ بھی نہیں معلوم وہ کس جرم کی پاداش میں اس طرح سے اذیت گاہوں میں بند کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ رکھا کی جبری گمشدگی نے پورے خاندان کو ذہنی اذیت میں مبتلا کردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بہت ہی غریب خاندان سے تعلق رکھتے ہیں ہمارے پاس اتنا بھی میسر نہیں کہ ہم لاپتہ افراد کے کیمپ کا رخ کرسکیں یا اپنے گمشدہ پیارے کیلئے عدالت میں کیس کرسکیں۔
انہوں نے کہا ہم وزیر اعظم پاکستان، سپریم کورٹ آف پاکستان، انسانی حقوق کے اداروں اور صحافی برادری سے دردمندانہ اپیل کرتے ہیں وہ ہماری آواز بنکر ہمارے لاپتہ پیارے کو بازیاب کرانے میں کردار ادا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور دیگر بلوچ تنظیموں سے بھی اپیل کرتے ہیں وہ اللہ رکھا کے حوالے سے آواز اٹھا کر انکی بازیابی کو یقین بنائیں۔