ہلمند: طالبان حکومت میں کجکی ڈیم پر کام کا آغاز

562

افغانستان کے صوبہ ہلمند میں کجکی پاور ڈیم پر دوسرے مرحلے کا آغاز آج طالبان حکام کی موجودگی میں ہوگیا۔

اس منصوبے کے آغاز سے دریائے ہلمند میں کجکی ڈیم کی پیداواری صلاحیت 51 میگاواٹ سے بڑھ کر 151 میگاواٹ ہونے جارہی ہے جس سے ہلمند اور قندھار صوبوں کی بجلی کی ضروریات کافی حد تک پوری ہوں گی۔

کجکی پاور ڈیم کے دوسرے فیز کی تقریب میں بعض طالبان حکام کے ساتھ کابل میں ترکی کے سفیر بھی موجود تھے۔

کجکی پاور ڈیم کے دوسرے فیز کی تعمیر ایک ترک امریکی نجی کمپنی نے شروع کی تھی۔ اس وقت کہا گیا تھا کہ کمپنی اس پاور لائن پر تقریباً 170 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی اور چار نئی ٹربائنیں لگا کر اس کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 151 میگاواٹ تک بڑھ جائے گی۔

افغانستان الیکٹرسٹی کمپنی (برشنا) کا کہنا ہے کہ ہلمند اور قندھار صوبوں میں بجلی کی کمی کو کجکی ڈیم کی پیداوار میں اضافہ سے حل کیا جائے گا۔

کجاکی ڈیم جنوبی افغانستان میں بجلی اور پانی کی فراہمی کے لیے ایک اہم ڈیم ہے۔ یہ ڈیم تقریباً ستر سال قبل 1332 میں ظاہر شاہ کے دور میں بنایا گیا تھا۔

بحیرہ ہلمند میں کجکی پاور ڈیم کے دوسرے فیز پر کام شروع کر دیا گیا جب کہ ایران اور افغانستان کے درمیان تنازعہ تاحال حل نہیں ہوسکا ہے اور تازہ ترین معاملے میں ایران کے توانائی اور پانی کے وزیر علی اکبر محرابیان نے کہا ہے کہ وہ اس ڈیم پر کام کریں گے۔ اس تنازع کو حل کرنے کے لیے کابل جائیں گے۔

محرابیان کے مطابق ایران وہ حقوق چاہتا ہے جو دونوں ممالک کی اس وقت کی حکومتوں کے درمیان 1351 کے معاہدے میں طے پائے تھے۔