بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں دو مختلف مقامات پر بم دھماکے ہوئے ہیں۔
کوئٹہ سریاب روڈ پر ولی جیٹ کے علاقے میں ہونے والے دستی بم حملے کے نتیجے میں پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور کا ایک اہلکار شدید زخمی ہوگیا۔
فورسز ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد نے فورسز کی گاڑی کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے۔ فورسز نے زخمی اہلکار کو ہسپتال منتقل کردیا جبکہ ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
قبل ازیں کوئٹہ ہی میں اسپینی روڈ پر نامعلوم افراد پیٹرول پمپ کے قریب دستی بم پھینک کر فرار ہوگئے، دھماکے سے دو افراد زخمی ہوگئے ہیں جنہیں فوری طور ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ تاہم معلوم نہیں ہوسکا کہ حملے کا ہدف کون تھا۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ شہر میں مزید حملوں کے خطرات کے پیش نظر سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔
کوئٹہ بم دھماکوں کی ذمہ داری تاحال کسی بھی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کیا گیا ہے تاہم اس سے قبل ایسے واقعات میں اکثر بلوچ مسلح تنظیمیں ملوث رہی ہیں۔
خیال رہے گذشتہ روز ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں فٹبال گراونڈ کے باہر دھماکہ ہوا۔ مذکورہ حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔
تنظیم کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ سرمچاروں نے فٹبال اسٹیڈیم کے باہر میجر اور کیپٹن رینک کے دو افسران اور ان کے مقامی آلہ کاروں کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ فٹبال میچ دیکھنے کی غرض سے وہاں پہنچے تھے۔