کوئٹہ : سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار شخص پہلے سے لاپتہ تھا

1056

پاکستان کے کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں بی ایل اے سے تعلق کے شبے میں ایک شخص کی گرفتاری کا دعویٰ کیا اور اس شخص کی شناخت غوث بخش ولد علی خان لانگانی مری سکنہ مری کیمپ ہزارگنجی کوئٹہ کے نام سے کی ہے۔

سی ٹی ڈی دعوے کے مطابق خفیہ اطلاع پر ایک کارروائی میں بی ایل اے سے تعلق کے شبے میں غوث بخش ولد علی خان کو گرفتار کرکے اس کے قبضے سے بارودی مواد بھی برآمد کرلیا گیا ہے دعوے میں کہا گیا ہے کہ غوث بخش نے ابتدائی تفتیش میں بی ایل اے سے وابستگی کی تصدیق کی ہے اور تنظیم کے مختلف افراد اور نیٹ ورکس کے متعلق اہم انکشافات کیے ہیں۔

تاہم دوسری جانب دی بلوچستان پوسٹ کو موصول ہونے والے رپورٹ و اطلاعات کے مطابق پاکستانی سی ٹی ڈی کا دعوی بے بنیاد ہے، کیونکہ غوث بخش ولد علی خان مری کو پاکستانی فورسز نے 9 اگست 2021 بروز اتوار شاہرگ کے علاقے گھوسٹ سے گرفتار کر کے لاپتہ کردیا تھا اب 11 ماہ بعد اس کا کوئٹہ ہزار گنجی سے بطور بی ایل اے ممبر گرفتاری ظاہر کی گئی-

سی ٹی ڈی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ غوث بخش نے پچھلے سال ایف سی کی چیک پوسٹ پر حملے میں اپنے شرکت کی تصدیق کی ہے سی ٹی ڈی کے مطابق غوث بخش سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ ماضی میں بھی سی ٹی ڈی اس طرح کے دعوی کرتا آرہا ہے جبکہ عموما سی ٹی ڈی کے دعوی جھوٹے ثابت ہوئے ہیں اور اکثر لوگوں کی شناخت پہلے سے لاپتہ افراد کے طور پر ہوئی ہے۔