وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چین کو کراچی یونیورسٹی واقعہ کی تفتیش کی پیشکش کرتے ہوئے کہا چین کے ماہرین مدد کرنا چاہتے ہیں تو خوشی ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے چین کے وفد کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں صوبے میں کام کے حوالے سے چینی باشندوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے چینی وفد نے چین کے قومی دن کی سیکیورٹی کے حوالے اور کراچی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ فدائی حملے سے متعلق بات چیت کی۔
مراد علی شاہ نے کہا کراچی یونیورسٹی واقعہ نے بہت دکھ پہنچایا، واقعہ کی تفتیش جاری ہے، تفتیش میں چین کے ماہرین مدد کرنا چاہتے ہیں توخوشی ہوگی۔ چینی وفد نے سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ کو مضبوط کرنے کیلئے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
یاد رہے جامعہ کراچی کے اندر شاری بلوچ نے فدائی حملے میں چینی باشندوں کی وین کو نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں 3 چینی باشندوں سمیت 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔ ترجمان جامعہ کراچی کے مطابق دھماکے میں کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہوانگ گیوپنگ سمیت خواتین اساتذہ ڈنگ میوپنگ اور چن سا ہلاک ہوئیں جب کہ ایک پاکستانی ڈرائیور خالد بھی مرنے والوں میں شامل ہے۔
حملے کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔ تنظیم کے بیان میں کہا گیا کہ یہ حملہ بلوچ لبریشن آرمی کی مجید بریگیڈ کی پہلی خاتون فدائی شاری بلوچ عرف برمش نے کی۔