بلوچستان کے ضلع نوشکی میں گذشتہ روز خیصار نالہ میں نہاتے ہوئے بچہ جانبحق ہوگیا۔ بچے کے لواحقین نے لاش کے ہمراہاحتجاجاً مرکزی شاہراہ بند کردی۔
علاقائی ذرائع کے مطابق بارش کے بعد خیصار نالہ کے اندر پانی آنے سے نالہ کے اندر بڑے کھڈے پانی سے بھر گئے، پانی میںکھیلتے ہوئے ایک بچہ محمد الیاس ولد عبدالظاہر سکنہ غریب آباد ڈوب کر جانبحق ہوگیا۔
لواحقین نے لاش سمیت اسٹیشن کے مقام پر احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ کلی غریب آباد بائی پاس کے دوران ٹھیکیدار نے نالہ کےاندر سے بجری اٹھاکر بڑے بڑے کھڈے بنائیں جن میں ہمارا بچہ ڈوب کر فوت ہوا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ مذکورہ ٹھیکدار کیخلاف ایف آئی آر درج کی جائے بصورت دیگر احتجاج جاری رہیگا۔
دریں اثناء آج پنجگور میں رخشان ندی میں ایک کار گاڑی بہہ گئی۔ گاڑی کے ہمراہ مویشی بھی بہے گئے تاہم جانی نقصانات کےحوالے سے تاحال تفصیلات آنا باقی ہے۔
مون سون کی بارشوں نے بلوچستان بھر میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات ہوئے جبکہ کئی علاقوں میں بارش کا سلسلہ تاحالجاری ہے۔
گذشتہ روز پی ڈی ایم اے بلوچستان نے مون سون بارشوں سے ہونے والے نقصانات سے متعلق رپورٹ جاری کی تھی۔ رپورٹ کے مطابقبارشوں سے ابتک 39 افراد جاں بحق ہوئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 10 مرد، 16 خواتین اور 13 بچے شامل ہیں۔ بارشوں کے باعثمختلف حادثات میں 47 افراد زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بارشوں سے سب سے زیادہ کوئٹہ، لسبیلہ، سبی، ہرنائی، دکی، کوہلو، بارکھان، ژوب اور ڈیرہ بگٹی متاثرہہوئے۔