مستونگ سے چار افراد جبری طور پر لاپتہ

461

بلوچستان کے ضلع مستونگ سے پاکستانی فورسز نے چار نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کردیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب رات تقریباً ڈھائی بجے کے قریب پاکستانی فورسز نے گھروں پر چھاپہ مارکر  کھڈکوچہ کے قبائلی رہنماء و زمیندار حاجی میر جان محمد شاہوانی کے دو نوجوان بیٹے عطااللہ شاہوانی اور عبیداللہ شاہوانیاور ان کے دو کزن مجیب الرحمن شاہوانی اور عبدالخالق شاہوانی کو اٹھا کر نامعلوم مقام منتقل کردیئے۔

مذکورہ نوجوان تاحال لاپتہ ہیں۔ واقعے پر تاحال ضلعی حکام نے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے جبکہ نوجوانوں کی ماورائے آئینگرفتاری پر علاقے میں تشویش کی لہر دوڑگئی۔

خیال رہے تین روز کے دوران کوئٹہ، خاران اور مستونگ سے سات افراد جبری طور پر لاپتہ کیے گئے ہیں جن میں کوئٹہ سے میٹرک کےطالبعلم سعود عاقب، خاران سے غلام جیلانی حسین زئی اور محمد ابراہیم مینگل شامل ہیں۔

جبکہ اس سے قبل کیچ سے بھی تین افراد جبری طور پر لاپتہ کیے گئے جن کے حوالے سے تاحال کوئی خبر موصول نہیں ہوسکی ہے۔

دوسری جانب زیارت آپریشن و جعلی مقابلے کے خلاف آج کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز سمیت دیگر جماعتیں مشترکہ طور پراحتجاج کا اعلامیہ جاری کرچکے ہیں۔