گذشتہ دنوں بلوچستان کے ضلع زیارت میں پہلے سے لاپتہ افراد کے فورسز کے ہاتھوں قتل پر سابق اسپیکر بلوچستان وحید بلوچ نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ بے گناہ مغوی و مقید بلوچوں کو انتقام کے نام پر قتل کرنا صرف اورصرف پنجابی فوج کرسکتی اور پاکستان میں اس بربریت اور نسل کشی پر کوئی بھی با ضمیر جج جرنیل جرنلسٹ سیاستدان حتیٰکہ بلوچ پالیمنٹیرین نہیں جو احتجاج کریں، جواب طلب کرے انصاف کی بات کرے، پاکستان میں بلوچوں کی زندگی غلامی کی بدترینشکل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں حمودالرحمن کمیشن سے لیکر اس سے پہلے اور بعد کے پاکستانی جوڈیشل کمیشنز، انتظامیکمیشنز اور پارلیمانی کمیشنز نے کیا گُل کھلائے ہیں جو اب بلوچوں کی داد رسی کی جائے گی، یہ ساری بکواس اپنے کو تسلی دینےاور لوگوں کو دھوکہ دینے کے چکر ہیں۔ بلوچوں کو اب خود فریبی سے نکلنا چاہیئے۔
دوسری جانب زیارت میں قتل ہونے والوں میں سے قلات کے رہائشی پولی ٹیکنیکل کالج کوئٹہ کے طالبعلم شہزاد کی جسد خاکی بذریعہایمبولینس قلات پہنچا دی گئی تو مغل چوک مین آر سی ڈی شاہراہ پر خواتین و بچوں سمیت، علاقہ معتبرین معززین سینکڑوں شہریاور لواحقین نے سڑک بلاک کرکے احتجاجی دھرنا دیا اور سڑک کی دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی۔