لاپتہ افراد کے لواحقین کے درد کا کوئی تصور تک نہیں کرسکتا – ڈاکٹر ماہ رنگ

542

سائرہ کی شناخت لاپتہ آصف اور رشید بلوچ کے ہمشیرہ کی بن کر رہ گئی ہے۔

بلوچستان کے سرگرم سیاسی و انسانی حقوق کے نمائندے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے سوشل میڈیا کے ویب سائٹ ٹویٹر پہ اپنے دو مختلف ٹویٹ میں لاپتہ افراد اور ان کے لواحقین کے بارے میں لکھا ہےکہ کوئی ان لواحقین کے درد کو محسوس کر سکتا ہے جو اپنے پیاروں کی واپسی کےلئے سہہ رہے ہیں۔

ڈاکٹر نے بی ایس او آزاد کے سابقہ رہنماء شبیر بلوچ کے اہلیہ کی ویڈیو بھی جاری کرتے ہوئے لکھا کہ وہ دوران احتجاج رو پڑی ۔

جبکہ ایک دوسرے ٹویٹ میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے نوشکی کے نواحی علاقے زنگی ناوڑ سے لاپتہ ہونے والے آصف بلوچ اور رشید بلوچ کے ہمشیرہ سائرہ کے متعلق لکھا کہ اس کی زندگی کوئٹہ و کراچی میں احتجاجی مظاہروں میں بسر ہورہی ہے اور سائرہ کی اپنی پہچان اب لاپتہ آصف و رشید بلوچ کے ہمشیرہ کی بن کر رہ گئی ہے۔

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ کیا یہ ریاست لاپتہ افراد کے لواحقین کے اذیتوں کا حساب کر سکتی ہے؟

خیال رہے آج عیدالاضحٰی کے پہلے روز بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ ، ساحلی شہر گوادر اور کراچی میں لاپتہ افراد کے لواحقین نے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے احتجاجی مظاہرے کئے۔

کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرے سے پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماء زبیر شاہ آغا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‏پاکستان کے مسلمان عید میں خوشیاں مناتے ہے اور عید پر ہمارے گھروں میں ماتم ہوتا ہے ہماری ماں بہنیں روتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سالوں سے ہمارے جوانوں کو لاپتہ کیا گیا ہے اور ہر عید بلوچ اور پشتون قوم کے گھروں میں غم و ماتم ہوتا ہے۔