بلوچستان لبریشن فرنٹ نے سرنڈر کردہ سرمچار اور ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے حیات کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا میں جاری بیان میں کہا کہ قابض فورسز کے سامنے سرنڈر کردہ قومی مجرم حیات کو22 جولائی2022 کو موت کی سزا دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع آواران کے علاقے تیرتیج سورو بند میں سرنڈر کردہ سرمچار حیات عرف علی احمد کو ہلاک کیا ہے،،مرکوزہ شخص ضلع آواران تیرتج میں پارٹی کا رکن تھا اور25 مئی2021 کو ایک اورساتھی عارف عرف شلنگ کے ساتھ اس نے قابض دشمن کے سامنے سرنڈر کیا۔سرنڈر کرنے کے فورا بعد27 مئی2021 کو قابض پاکستانی فوجی جارحیت میں شامل ہو کر کیلکور،وہلی،دراسکی میں پاکستانی فوج کے ساتھ تھا۔اسی فوجی آپریشن میں عام لوگوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں بولا بلوچ، عصا بلوچ اور بی ایل اے کا ایک ساتھی حفیظ حمیدعرف دودا شہید ہوئے تھے۔
ضلع آواران میں 12 فروری 2022 کوتیرتیج زنڈوئی گواش میں ساتھیوں کے خلاف فوجی آپریشن میں سرنڈر کردہ یہ شخص دشمن فوج کے ساتھ تھا۔اسی طرح11 فروری2022 میں محمد علی کی شہادت میں یہ ریاستی ایجنٹ ملوث تھا۔
قابض فورسز کے ساتھ قومی آزادی کے خلاف سرگرم اس مجرم کو موت کی سزا دی گئی ہے، اور ایسے کسی مجرم کو بھی نہیں بخشا جائے گا جو قومی آزادی کی جہد میں دشمن کا ساتھ دینے کے ساتھ معاون کار ہونگے۔