سابق جاپانی وزیراعظم چل بسے

160

جاپان کے سابق وزیراعظم شنزو ایبے اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

جاپان کے چیف کیبنٹ سیکرٹری ہیروکازو ماٹسونو کے مطابق سابق وزیر اعظم کو نارا شہر میں جمعہ کے دن ساڑھے گیارہ بجے کے قریب گولی ماری گئی۔ ان پر دو بار گولی چلائی گئی ،گولی لگنے کے بعد شنزو آبے زمین پر گر گئے۔

واضح رہے کہ شنزو آبے جاپان کے سب سے طویل عرصہ تک رہنے والے وزیر اعظم ہیں جو 2006 میں ایک سال تک وزیر اعظم رہے اور پھر 2012 سے 2020 تک آّٹھ سال تک وزیر اعظم رہے شنزو آبے نے صحت کی خرابی کی وجہ سے استعفی دے دیا تھا۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پہلی گولی غالبا شنزو آبے کو نہیں لگی لیکن دوسری گولی ان کی پیٹھ میں جا کر لگی جس کے بعد وہ زمین پر گرے۔ سکیورٹی نے فوری طور پر مبینہ حملہ آور کو حراست میں لے لیا جس نے فرار ہونے کی کوئی کوشش نہیں کی۔

خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جس ہتھیار سے انھوں نے سابق جاپانی وزیر اعظم پر گولی چلائی وہ گھر میں تیار کیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق گولی شنذو ایبے کی گردن میں لگی تھی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے مستعفی ہونے کے بعد ان کے قریبی اتحادی یوشیڈے سوگا وزیر اعظم بنے تھے جن کی جگہ بعد میں فومیو کشیڈا نے لی