زیارت جعلی مقابلے کے خلاف احتجاجی مظاہرین پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔ بی این ایم

182

بلوچ نیشنل موومنٹ کے  ترجمان نے اپنے بیان میں  زیارت جعلی مقابلے کے خلاف پر امن احتجاجی مظاہرین پر پولیس تشدد اور آنسوگیس فائر کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست پاکستان کے تمام ادارے بلوچ نسل کشی میں برابر کے شریک ہیں اور اناداروں کا ہر عمل بلوچ کے خلاف ان کی نفرت کا اظہار ہے۔

انھوں نے کہا پاکستان کے عسکری ادارے سیاسی کارکنوں اور عام بلوچوں کو جبری گمشدگی کا نشانہ بناتے ہیں۔ پاکستان تمامعالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ ریاستی ادارے بلوچوں پر عقوبت خانوں میں تشدد کرنے، لاشیں پھینکنے اور اجتماعی قبروںمیں دفنانے کے عمل میں ملوث ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ جب نام نہاد انسداد دہشت گردی محکمے کو بلوچستان بھر میں فوج کی سربراہی میں فعال کیا گیا توجعلیمقابلوں کا ایک طویل سلسلہ شروع کیا گیا جو ہنوز جاری ہے۔ ان تمام جعلی مقابلوں میں مارے جانے والے افراد پہلے سے ہیپاکستانی فوج اور اس سے منسلک اداروں کی حراست میں جبری لاپتہ تھے۔زیارت جعلی مقابلے میں قتل کیے گئے  بیشتر افراد کیشناخت بھی جبری لاپتہ افراد کے طور پر ہوئی ہے۔جب  اس واقعے کے خلاف سیاسی تنظیموں نے احتجاج کیا تو ان پر پولیس نےتشدد کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جو پاکستان کے دہشت گردانہ چہرے کو عیاں کرنے کے لیے کافی ہے۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ ظلم کے خلاف بلوچ قوم کی نفرت اور اس نفرت سے پنپنے والی سیاسی مزاحمت نو آبادیاتینظام کے خاتمے کا باعث بنے گی۔

بلوچ نیشنل موومںٹ کے مرکزی اعلامیہ کے مطابق بی این ایم ساؤتھ کوریا چیپٹر کی طرف سے یکم اگست کو  ملک  کے دارالحکومتسیول میں تین مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرہ کیے جائیں گے۔

  

جبکہ 23 جولائی کو بی این ایم جرمنی چیپٹر کی طرف سے جرمنی کے شہربنمیں مونسٹر پلاٹس کے مقام پر بھی احتجاجیمظاہرہ کیا جائے گا۔

بی این ایم کے مرکزی ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ ان مظاہروں کا مقصد بین الاقوامی برادری کو بلوچستان کی موجودہ صورتحال کےبارے میں آگاہی دینا ہے۔