گذشتہ دنوں زیارت سے بی ایل اے کے ہاتھوں اغواء بعد ہلاک ہونے والے کرنل لئیق اور اس کے کزن عمر کی بازیابی اور اغواء کاروں کے خلاف فورسز کا آپریشن تاحال جاری ہے۔
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے دوران آپریشن مزید پانچ افراد کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ ایک اہلکار کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ کرنل لئیق کے کزن عمر کی بازیابی کے لئے آپریشن جاری ہے جبکہ آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا ہے خوست کے علاقے میں پانچ افراد فورسز کے ساتھ جھڑپ میں مارے گئے ہیں جبکہ حملے میں فورسز کا حوالدار خان محمد ہلاک ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز بھی فورسز نے دو افراد کو مارنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم آزاد ذرائع سے بلوچ لبریشن آرمی کے ارکان کے مارے جانے کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
خیال رہے کہ 12 اور 13 جولائی کی رات لیفٹیننٹ کرنل لئیق مرزا (جو ڈی ایچ اے کوئٹہ میں تعینات تھے) اور ان کے کزن عمر کو مسلح افراد نے راستے پر ناکہ لگاکر شناخت کے بعد اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔ جس کے بعد علاقے میں آپریشن کا آغاز کیا گیا جو تاحال جاری ہے۔
کرنل لئیق کی لاش گذشتہ روز منگی ڈیم کے علاقے سے ملی تھی جبکہ بلوچ لبریشن آرمی نے کاروائی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ “کرنل لئیق بیگ کو سزائے موت دے دی گئی۔”
دوسری جانب کرنل لئیق کے کزن عمر کے حوالے سے بی ایل اے کا موقف تاحال سامنے نہیں آیا ہے جبکہ آئی ایس پی آر کے مطابق کرنل لئیق کا کزن عمر تاحال بی ایل اے کے تحویل میں ہے۔