خاران: لاپتہ اسلم کے لواحقین کا احتجاج

310

سی ٹی ڈی کے ہاتھوں نوجوان کی گرفتاری کے خلاف لواحقین نے احتجاج ریکارڈ کرائی-

خاران سے حراست بعد لاپتہ ہونے والے اسلم مینگل کے لواحقین نے نوجوان کے عدم بازیابی کے خلاف خاران پریس کلب کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا، لواحقین نے اسلم مینگل کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے-

ذرائع کے مطابق اسلم مینگل ولد ابراہیم مینگل کو رواں ماہ 18 جولائی کی شب بلوچستان کے ضلع خاران کے علاقے کلان سے سی ٹی ڈی نے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا تھا، نوجوان کی بازیابی کے لئے آج خاران پریس کلب سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی میں لاپتہ نوجوان کے لواحقین اور سول سوسائٹی طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کی-

مظاہرین نے اسلم مینگل سمیت دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی اور خاران میں سی ٹی ڈی کی جانب سے ماورائے آئین و قانونی انتقامی کاروائیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے-

مظاہرین کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی خاران گذشتہ دنوں خاران و گردنواح سے کئی بے گناہ افراد کو ماورائے آئین و قانون زبردستی حراست میں لیکر اپنے ہمراہ گیا ہے جبکہ گرفتاریوں کے بعد مذکورہ افراد کو منظر عام پر نہیں لایا جاتا، خاران سے کئی افراد اب بھی سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گمشدہ ہیں-

مظاہرین نے سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار اسلم مینگل سمیت دیگر لاپتہ افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے-

مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ اگر خاران میں سی ٹی ڈی اپنی انتقامی کاروائیاں بند نہیں کرتی اور لاپتہ افراد بازیاب نہیں ہوتے ہیں تو علاقہ مکین اور لاپتہ افراد کے لواحقین شدید احتجاج پر مجبور ہونگے-

لاپتہ اسلم مینگل کے لواحقین نے متعلقہ اداروں و انسانی حقوق کے تنظیموں سے درخواست کی ہے کہ وہ اسلم مینگل کی باحفاظت بازیابی میں انکے ساتھ دیں-