خاران کلان سے ایک اور نوجوان خلیل احمد ولد رحم اللہ سی ٹی ڈی و خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ
بلوچستان کے ضلع خاران سے سی ٹی ڈی اور خفیہ اداروں نے ایک اور نوجوان خلیل احمد ولد رحم اللہ کو حراست میں لینے کے بعدنامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق خاران پرپیٹ کے رہائشی خلیل احمد کو 20 جولائی کے دن 12 بجے کے قریب کلان میں اپنے دوکان کے سامنے سےسی ٹی ڈی اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اغواء کرکے لاپتہ کردیا۔
یاد رہے خاران میں گذشتہ چند روز میں جبری گمشدگی کا یہ تیسرا واقع ہے، اس سے قبل محمد اسلم ولد جاجی محمد ابراھیم مینگلکو 18 جولائی اور غلام جیلانی ولد محمد امین کو 19 جولائی کو سی ٹی ڈی و خفیہ اداروں نے اغواء کیا تھا۔
مذکورہ افراد کے لواحقین انکی جبری گمشدگی کیخلاف کوئٹہ میں وائس فار بلوچ کے ہمراہ احتجاج کررہے ہیں۔ لواحقین کا کہنا ہےکہ اگر ان پر کوئی الزام ہے تو قوانین کے تحت انہیں عدالت میں پیش کیا جائے تاہم حکام کیجانب سے تاحال اس حوالے سے کوئیموقف پیش نہیں کیا گیا ہے۔
دوسری جانب زیارت واقعے کیخلاف کوئٹہ میں گورنر و وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کا دھرنا تیسرے روزبھی جاری ہے۔ حکومتی حکام کیجانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے۔