نیشنل پارٹی نے مرکزی بیان میں کہا گیا کہ جعلی مقابلوں کے ذریعے لاپتہ افراد کی مسخ شدہ لاشیں گرانے سے انسانی حقوق اوربین الاقوامی قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی ہورہی ہے
بیان میں کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے گذشتہ روز نو افراد کی لاشیں گراکر یہ ظاہر کی گئی کہ مبینہ طور پر ان کوفورسز کے ساتھ مقابلہ میں مارا گیا ہے جبکہ ان میں سے پانچ افراد کی شناخت ہوگئی ہیے جنہیں مختلف اوقات میں مختلف علاقوںسے سالوں قبل لاپتہ کیا گیا جن کی اکثریت تعلیم یافتہ نوجوانوں پر مشتمل ہیے جس سے بلوچستان کے عوام میں موجود بے چینی میںاضافہ ہوگیا ہے شہری عدم تحفظ کا شکار ہونگے کہ ایک بار پھر مسخ شدہ لاشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
بیان میں موقف اختیار کیا گیا کہ بین الاقوامی اصولوں اور ضابطوں کا تقاضا ہے کہ جنگی قیدیوں سے بھی متعین کردہ اصولوںسے نمٹا جاتا ہے جبری طور پر لاپتہ افراد اس ملک کے شہری ہیں اور انسانی حقوق کے ضابطوں کی پاسداری کرتے ہوئے انہیںعدالتوں کے سامنے پیش کی جائے جعلی مقابلوں کے ذریعے قتل و غارت گری بند کی جائے تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے اوربلوچستان کے مسئلے کو طاقت کے بجائے سیاسی مذاکرات سے حل کرنے کی کوشش کی جائے۔
نیشنل پارٹی نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ زیارت واقعہ کے بعد جعلی مقابلہ میں گرائے گئے لاشوں کے واقعہ کے لئے تحقیقاتیکمیشن بناکر تحقیقات کیا جائے۔