بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل تمپ میں آج دوسرے روز بھی ایف سی چیک پوسٹ کو ہٹانے اور گھر پر مارٹر گولہ داغنے کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
احتجاج میں شامل شہریوں نے کلات پر قائم ایف سی چیک پوسٹ ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس چیک پوسٹ سے آبادی پریشان اور عدم تحفظ کے شکار ہیں۔
تمپ میں گذشتہ روز ایف سی کی جانب سے فائر کئے گئے مارٹر گولے سے زخمی ہونے والے موسی جاسم کے خاندان نے علاقے کی عوام کے ساتھ مل کر اتوار کو دوسرے روز بھی احتجاج کیا اور ریلی نکالی۔
ریلی کا آغاز ہائی سکول چوک تمپ سے کیا گیا جو تمپ مین بازار سے ہوتا ہوا لیڈیز مارکیٹ تک پہنچا اور وہی پر دھرنا دیا گیا۔
مظاہرے کے وقت تمپ مین بازار جزوی طور پر بند رہا۔ اس موقع پر مظاہرین کی جانب سے ایف سی کے خلاف نعرہ بازی کی گئی۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستانی فورسز کی تمپ قلعہ چیک پوسٹ کو ہٹایا جائے، جس سے آبادی کو ہمیشہ خطرہ لاحق رہتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ آبادی پر راکٹ فائرنگ کے روک تھام کی جائے،متاثرہ موسی جاسم کے خاندان کو انصاف دیا جائے اور بلوچ روایتوں کی پاسداری کی جائے،
مظاہرین نے بعد میں پولیس تھانہ تمپ کے سامنے پہنچ کر وہاں بھی احتجاج کیا۔ اس موقع پر ایس ایچ او نادل کمال اور تحصیل دار تمپ عابد بلوچ نے مظاہرین سے مذاکرات کرکے انکے مطالبات حکام بالا تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد مظاہرین پُرامن طور پر منتشر ہوگئے۔