اسلام آباد سے پریس کانفرنس – حکومتی ترجمان تنقید کی زد میں

500

ہفتے کے روز پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں بلوچستان حکومت کے ترجمان فرح شاہ نے بلوچستان میں لاپتہ افراد سمیت سیلاب کے صورتحال پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ حساس ہے اس پر سوچ سمجھ کر بات کرنا ہوگا۔

دوران پریس کانفرنس فرح عظیم شاہ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال ہے اور لوگوں کا بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہورہا ہے۔

سیلابی ریلوں میں بہہ کر 110 سے زائد لوگ جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ہر طرف تباہی مچ چکی ہے اور المناک واقعات پیش آرہے ہیں۔ ایسے میں حکومت کی جانب سے امدادی سرگرمیوں کی صورتحال غیر اطمینان بخش ہے۔


اس صورتحال میں ترجمان بلوچستان حکومت فرح عظیم شاہ کو سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا ہے۔ انہوں نےبلوچستان کی صورتحال پر اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی تو سوشل میڈیا صارفین نے کوئٹہ کی بجائے پاکستانی دارالحکومت میں موجودگی پر انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔

دوسری جانب فرح عظیم شاہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سوشل میڈیا کی جنگ کو بند کر دیں، ہم جلد سوشل میڈیا پہ بھی کام کریں گے، میں گذشتہ تین دن سے سو نہیں سکی کیونکہ مجھے اپنے لوگوں کی مشکل میں ان کے ساتھ رہنا ہے۔

پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے شمع جونیجو نے لکھا کہ سیلاب اور ہلاکتوں کا غم؟ بلوچستان حکومت کی ترجمان کی فُل میک اپ اور ڈارک نیل پالش کے ساتھ پریس کانفرنس! پھر کہا جاتا ہے کہ بلوچستان کی محرومیوں پر نہ بولیں!

ایک اور صارف بنت صدیق نے پریس کانفرنس مناظر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میڈم ذرا تیار کم ہوتی تو آپ کی تقریر دل کو چھو لینے والی تھی زیادہ اثر ہوتا۔

خیال رہے بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاری کے بعد حکومت اقدامات نہ ہونے کے باعث سماجی رابطوں پر گذشتہ کئی روز #خاموش_انتظامیہ_ڈوبتا_بلوچستان کے ہیش ٹیگ کیساتھ ٹرینڈ چل رہی ہے جس میں حکومتی وزراء و خاص طور پر وزیراعلیٰ بلوچستان تنقید کی زد میں ہیں۔