بلوچستان میڈیکل کالج اسٹوڈنٹس الائنس کا مطالبات کے حق میں احتجاج کا سلسلہ جاری، طلباء کا کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
اسٹوڈنٹس الائنس کی جانب سے احتجاج گزشتہ پانچ روز سے جاری ہے بلوچستان میڈیکل کالج میں احتجاج پر بیٹھے طلباء کا مطالبہ ہے کہ جامعہ میں طلباء کو بنیادی سہولیات فراہم کئے جائے جیسے کہ طلباء کو نئے پرائیوٹ ہاسٹلز مہیاں کئے جائیں اور پرانے ہاسٹلز کی مرمت کا کام کیا جائے اور پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے، طلباء نے مطالبہ کیا ہے کہ پچھلے 18 ماہ کے بجٹ اور اسٹوڈنٹس ویلفئیر فنڈ کی اسپیشل انکوائری کی جائے-
طلباء کا مطالبہ ہے کہ جامعہ انتظامیہ اکیڈمک بورڈ کو فعال کرکے کالج اکیڈمک سرگرمیوں کی نگرانی کرے اور ماہانہ وظیفوں میں اضافہ بھی طلباء کے مطالبات میں شامل ہیں-
طلباء مظاہرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ ان کے مطالبات کو سنجیدہ نہیں لے رہا جامعہ انتظامیہ کی بے حسی کے باعث احتجاج پر مجبور ہیں جس سے ہماری تعلیم متاثر ہورہی ہے تاہم جامعہ کی موجودہ حالات میں بھی طلباء کا تعلیم حاصل کرنا دشوار ہوگیاہے- تعلیی نظام اور تعلیمی اداروں کی خستہ حالی کے باعث بلوچستان کے طلباء آئے روز احتجاج کرتے دکھائی دیتے ہیں-
دوسری جانب لورالائی میڈیکل کالج کے طلباء اپنے مطالبات کی حق میں دھرنا دئے ہوئے ہیں تو وہیں بولان میڈیکل نرسنگ کالج کے طالبات بھی احتجاج پر ہیں-
یاد رہے شعبہ نرسنگ فرسٹ سیمسٹر 23 طالبات کو چند روز قبل انتظامیہ کی جانب سے کالج سے بے دخل کردیا گیا تھا جس کے خلاف طالبات احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں- طلباء کے مطابق بی ایم سی نرسنگ کالج نے سال اول کے23 طلباء کو دوسرے سمسٹر کے دوران بلاء کسی نوٹس کے بے دخل کردیا ہے جس سے انکی پڑھائی اور سیمسٹر متاثر ہوئی ہے-