بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے فورسز کے ہاتھوں لاپتہ اور بعدازاں پولیس کے حوالے کئے جانے والے تین نوجوان آج پولیس کی تحویل سے بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے۔
بازياب ہونے والے نوجوانوں کی شناخت ہارون ولید ولد حاجی نثاراحمد سرپرہ، سدیس احمد ولد حاجی نثاراحمد سرپرہ، محمد عاقب ولدحاجی نوراللہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ رواں سال 12فروری کی رات گئے فورسز نے کوئٹہ فیض آباد میں گھر پر چھاپہ مار کر دسویں جماعت کے طالب علم سعود سرپرہ اور گیارہویں جماعت کے طالب علم سدیس ولد حاجی نثار سرپرہ کو حراست میں لیکر لاپتہ کر دیاتھا۔اسی طرح 7 فروری کو بھی فورسز نے حاجی نور اللہ سرپرہ کے گھر پر دھاوا بول کر اسکے ایک بیٹے فرہاد سرپرہ اور حاجی نثار سرپرہ کے بیٹے ثاقب سرپرہ کو حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گیے تھے جبکہ اس سے ایک روز قبل 6 فروری کو فورسز نے حاجی نثار کے گھر سے اسکے ایک اور بیٹے ہارون ولید ولد حاجی نثار کو لاپتہ کردیا تھا۔
لاپتہ ہونے والا نوجوانوں کو چار ماہ بعد فورسز نے خاران و چمن میں پولیس کے حوالے کیا تھا، جن میں ہارون ، سدیس احمد اور محمد عاقب کو خاران اور ثاقب زیب اور فرہاد کو چمن میں پولیس کے حوالے کیا گیا تھا، ہارون، سدیس اور عاقب پولیس کی تحویل سے آج بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ہیں۔