افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سکھ برادری کی عبادت گاہ میں دھماکا ہوگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹر کے مطابق سکھ برادری کی عبادت گاہ میں دھماکہ ہوا ہے۔
دھماکا دارالحکومت کابل میں ہفتے کی صبح ہوا ہے جبکہ وہاں موجود عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ “یہ واضح نہیں ہے کہ جانی نقصانہوا ہے”۔
گورنام سنگھ نے رائٹرز کو بتایا کہ “مندر کے اندر تقریباً 30 افراد موجود تھے، ہم نہیں جانتے ان میں سے کتنے زندہ ہیں اور کتنےہلاک ہوگئے ہیں”۔
ان کا مزید کہا تھا کہ طالبان ہمیں اندر جانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں، ہمیں نہیں معلوم کہ کیا کرنا ہے۔
واضح رہے کہ دھماکے کی طالبان حکام نے دھماکے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
واضح رہے گذشتہ روز شمالی افغانستان میں ایک مسجد میں ہونے والے بم دھماکے میں نماز جمعہ کے دوران کم از کم ایک نمازیجانبحق اور سات دیگر زخمیہو گئے۔
یہ دھماکہ شمالی صوبے قندوز کے ایک ضلع میں ہوا جہاں اپریل میں اسی طرح کے ایک بم حملے میں درجنوں نمازی مارے گئے تھے۔
صوبائی پولیس کے ترجمان قاری عبید اللہ عابدی نے بتایا کہ امام صاحب ضلع کی الف بردی مسجد میں جمعہ کو ہونے والےدھماکےمیں ایک نمازی جاں بحق ہو گیا۔
دھماکہ خیز مواد مسجد کے اندر رکھا گیا تھا۔ دھماکا اس وقت ہوا جب نمازی جمعہ کی نماز ادا کر رہے تھے۔ صوبائی ہسپتالکےایک ڈاکٹر نے مرنے والوں اور زخمیوں کی تعداد کی تصدیق کی۔
ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔