بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پیر کے روز پریس کلب کے سامنے مکران سے تعلق رکھنے والے طلباء کی جانب سے مکران ڈویژن کے ٹرانسپورٹرز کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرین نے کوئٹہ سے کیچ، پنجگور اور گوادر روٹ میں چلنے والے مسافر بسوں میں کرایوں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹرانسپورٹرز اور انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کی –
مظاہرین سے بی ایس او پجار شال زون کے انفارمیشن سیکرٹری شےمرید رشید بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی سے عام افراد کا جینا مشکل ہوگیا ہے اور دوسری جانب کیچ ،گوادر،پنجگور سے جو بس کوئٹہ کی روٹ پر چلتے ہیں ان کے کرایوں میں دوگنا اضافہ سے کوئٹہ میں زیر تعلیم طلباء شدید پریشان ہیں۔ کمشنر مکران ڈویژن اور ڈی سی کوئٹہ ڈویژن ٹرانسپورٹ مالکان کو پابند کرے کہ وہ اپنے مرضی اور منشا سے نہیں جو قانونی کرایہ ہے اس پر عمل درآمد کرکے کوئٹہ میں زیر تعلیم اسٹوڈنٹس کو ریلیف فراہم کیا جائے۔
سول سوسائٹی بلوچستان کے چیئرمین گلزار دوست نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا عام عوام اور طلبہ کو مشکلات میں ڈالا جارہا ہے ٹرانسپورٹ مافیا نے جو کرایہ کوئٹہ سے مکران روٹ پہلے 1500 سو تھا پاکستانی پیٹرول کے بڑھنے کے ساتھ اسے ڈبل کیا، اب مکران کیچ سے کوئٹہ 3000 کرایہ ہوگیا ہے جن سے طلباء کو بہت سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔