مستونگ میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف زمینداروں کا احتجاج، مظاہرین نے مرکزی شاہراہ پر دھرنا دیکر روڈ کو ٹریفک لئے معطل کردیا۔
مستونگ کھڈکوچہ کے زمینداروں نے احتجاجاً کوئٹہ کراچی مرکزی شاہراہ کو ٹریفک کے لیے معطل کردیا ہے، کئی مسافر پھنس کر رہ گئے۔
مستونگ مظاہرین کا کہنا ہے کہ کیسکو نے زمینداروں کی معاشی قتل عام شروع کی ہے، گرمیوں کے موسم میں ہمیں بمشکل 24 گھنٹے میں صرف 4 گھنٹے بجلی فراہم کررہے ہیں۔ بجلی نا ہونے کے باعث زمینداروں کے لاکھوں ایکڑ پر باغات اور کھڑی فصلیں تباہی کے دہانے پہنچ چکے ہیں۔ یہ بات انہوں نے مستونگ پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو میں بتایا۔
مظاہرین نے بتایا کہ ہمارا ذریعہ معاش یہی فصلیں ہیں اگر یہ یوں بجلی نا ہونے کے باعث تباہ ہوگئے تو ہمارے بچوں کے منہ سے نوالہ چھن جائے گا اس ظلم و ناانصافی کے خلاف ہم کسی صورت خاموشی اختیار نہیں کر سکتے۔
مظاہرین نے کہا کہ کیسکو کی جانب سے کھڈکوچہ کے زرعی فیڈرز کو 24 گھنٹوں کے دوران صرف چار گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے اور چار گھنٹوں کے دوران بھی ناقص وولٹیج کے باعث بجلی بار بار ٹرپ کر جاتی ہے، مظاہرین نے مزید کہا کہ جب تک اعلی حکام کی جانب سے کھڈکوچہ کے فیڈرز پر بجلی لوڈ شیڈنگ کم کرنے کی ہمیں گرانٹی نہیں دی جاتی اس وقت تک قومی شاہراہ ہر ہمارا دھرنا روڈ بلاک کا سلسلہ جاری رہے گا۔
یاد رہے بلوچستان کے طویل و غرض میں اس وقت بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ جاری ہے لوڈشیڈنگ سے تنگ عوام نے کوئٹہ، کوہلو، قلات سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرہ کیا لوڈشیڈنگ کے باعث بلوچستان کے زمیندار اس وقت شدید پریشانی کا شکار ہیں-
بجلی لوڈشیڈنگ سے تنگ قلات کے زمینداروں نے بھی گذشتہ روز مرکزی شاہراہ پر دھرنا دیکر روڈ بلاک کردیا تھا اس سے قبل وندر کے قریب زمینداروں نے احتجاج ریکارڈ کرائی تھی۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ کیسکو حکام ان سے بل وصولی کے باوجود بجلی فراہم نہیں کررہی ہے۔
بلوچستان کے زمینداروں نے حکومت اور حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری زمینداروں کے مسائل حل کریں وگرنہ دیگر زمیندار اپنے مطالبات کے حق میں شدید احتجاجی سلسلہ شروع کرینگے-