لاپتہ جنید الله بخش کو دوران حراست قتل کیا گیا ہے۔ مولانا ہدایت الرحمان کا دعویٰ

625

حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ گوادر کے رہائشی لاپتہ جنید ولد اللہ بخش کو پاکستانی فورسز نے دوران حراست قتل کردی ہے اور لاش بھی لواحقین کے حوالے نہیں کی ہے۔

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے رہائشی جُنید بلوچ ولد اللہ بخش کو 12 اکتوبر 2012 کو اوتھل زیرو پوائنٹ سے جبری گمشدگی کا شکار بنایا گیا-

مولانا ہدایت الرحمان نے یہ بات پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کے آج دورہ گوادر کے موقع پر اس کے راستے پر دیے گئے دھرنے سے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اندرونی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ لاپتہ جنید اللہ بخش جو پچھلے کئی سالوں سے لاپتہ ہیں انہیں دوران حراست قتل کرکے لاش بھی لواحقین کے حوالے نہیں کی گی۔

خیال رہے کہ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف آج دورہ گوادر پہ پہنچنے والے ہیں وہیں گوادر کے لوگ اپنے مطالبات کے حق میں اس کے راستہ پہ دھرنا دئے بیٹھے ہوئے ہیں۔

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ، حسین واڈیلہ نے مقامی ماہیگیروں کے ہمراہ گذشہ روز پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ گوادر کے موقع پر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گوادر پورٹ کے سامنے وزیر اعظم کا مزاحمتی استقبال ہوگا ،انکا کہنا تھا کہ ہزاروں ماؤں کے لخت جگر لاپتہ ہیں لوگ مہنگائی کے ہاتھوں پریشان، سرحدی کاروبار کی بندش اور سیکورٹی فورسز کی رویہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے –

گذشتہ روز مولانا ہدایت الرحمان نے کہا تھا کہ گوادر، مکران اور بلوچستان کے مسائل مسلسل نظرانداز کرنے اور لاپتہ افراد کی عدم بازیابی پر حق دو تحریک وزیراعظم میاں شہبازشریف کے دورہ گوادر کےموقع پر 24 جون بروز جمعہ صبح 11 بجے پورٹ روڈ پر احتجاج کرے گی، وزیراعظم کا مذمتی استقبال کیا جائے گا انہوں نے گوادر کے تمام لوگوں کو شرکت کی دعوت دی تھی

انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے بلوچستان کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ گوادر و مکران کےمسائل حل نہیں ہو رہے۔ اعلیٰ حکام اپنے دوروں میں صرف مخصوص طبقے سے ملاقات کرتے ہیں، اس وجہ سے عوام کے جائز بنیادی مسائل پر چشم پوشی ہو رہی ہے۔ حاشیہ برداروں کو خوش رکھنے کی پالیسی اب نہیں چلے گی۔