راجی بلوچ وومن فورم کی قائم مقام کابینہ کا اعلان

488

سابق وائس چیئر پرسن و دیگر کابینہ کے اہم عہدیداران کے تنظیم سے مستعفیٰ ہونے کے بعد راجی بلوچ وومن فورم نے عبوری مدت کے لیے نئی قائم مقام کابینہ کا اعلان کردیا ہے-

نئی کابینہ کی جانب سے میڈیا کو جاری کردہ اتفصیلی بیان میں کہا گیا ہے کہ راجی بلوچ وومن فورم کا قیام ویسے تو باقاعدہ طور پر 10 دسمبر 2019ء کو کراچی شہر میں رکھا گیا جس میں کراچی اور بلوچستان کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں اور خواتین کی نمائندگی رہی ہے اور اس سے پہلے مسلسل کئی مہینوں تک اس بات پر مختلف ذہنوں کو یکجا کرنے کا کام کیا گیا کہ آیا بلوچ خواتین کو اپنے مسائل کے حل کے لیے اپنے پلیٹ فارم کی ضرورت ہے یا نہیں-

بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ خواتین تنظیموں کے خوبیوں اور خامیوں پر کھل کر گفت و شنید کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ ہاں ہمیں ایک فیمینسٹ تنظیم کی ضرورت ہے جس کے بعد اس پلیٹ فارم کو حتمی شکل دینے میں کچھ حد تک ہم کامیابی حاصل کر پائے جس سے یہ فیصلہ لیا گیا کہ ایک سال تک صرف ایک پائلٹ ‘وومن فورم’ کے طور پر اس کو فاؤنڈر ممبرز خود چلائیں اور اس کے بعد باقاعدہ جنرل باڈی کے اجلاس میں دو سال کے لیے ایک تنظیمی کابینہ کا اعلان کیا جائے-

انہوں نے کہا کہ 10 دسمبر 2020ء میں باقاعدہ طور پر راجی بلوچ وومن نے اپنی سات رکنی کابینہ کا اعلان کیا جہاں پروین ناز، چیئروومن، حمیرا بچل وائس چیئروومن، کلثوم بلوچ جنرل سکریٹری، اصیلا عبداللہ فنانس سیکریٹری، انفارمیشن سیکریٹری تسمیہ عزیز، جوائنٹ سیکریٹری ماریہ تاج بلوچ اور ناز بارکزئی کلچرل سیکریٹری قرار پائے-

بیان میں کہا گیا ہے کہ 2021ء کے شروع میں ہی کابینہ نے یہ محسوس کیا کہ وائس چیئروومن کی طرف سے کسی خاص قسم کے دلچسپی کا اظہار نہیں ہو پا رہا لہذٰا ٹیم نے اُن سے اس پر بات کی تو اُنہوں نے خود معذرت کا اظہار کرتے ہوئے کابینہ سے دستبرداری کا اعلان کردیا ہم ایک اچھے ٹیم میں یقیناً کسی اچھے شفاف اور ایسے شخص کی نمائندگی کو یقینی بنانا چاہتے تھے جو مستقل مزاجی سے نہ صرف ساتھ چل سکے بلکہ راجی بلوچ وومن فورم کے مقاصد کے حصول کے لیے ہمہ وقت جہد کرنے کے لیے بھی تیار رہے لہٰذا ہم کسی کو اس پوزیشن میں لانے سے قاصر رہے جو ہمارے ٹیم کی ایک بہت بڑی کوتاہی تھی-

انہوں نے کہا اس کے بعد کابینہ کے مزید دو اہم نمائندے انفارمیشن سیکریٹری تسمیہ عزیز نے 12 فروری 2022ء اور تنظیم کے جنرل سکریٹری کلثوم بلوچ نے 20 مارچ 2022ء کو کابینہ سے استعفیٰ دے دیا گو کہ وہ کچھ دن پہلے ٹیم کو اپنے استعفیٰ دینے کے حوالے سے اطلاع دے چکے تھے لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک تنظیمی ڈھانچے کے لیے بہت بڑا دھچکا ہے کہ بنیاد بنانے والے ہی آدھے راستے میں تنظیمی ڈھانچے کا تسلسل جنجھوڑ دیں- تاہم کوئی تنظیم کسی کے ذاتی مسائل کی وجہ سے اُسے زبردستی اپنے ساتھ چلنے پر مجبور نہیں کر سکتا چونکہ اب تنظیم کے پاس اِس پہلے منتخب کابینہ کے مدت کو ختم کرنے کے لیے بھی صرف کچھ وقت ہی باقی ہے لہٰذا تنظیم کے باقی عہدے داروں کو اس پر فوری عمل درآمد کرنا پڑا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی تنظیم بغیر ڈھانچے کے ایسا ہی ہوتا ہے جیسے کہ دیواریں بغیر پلر کے، کابینہ کے چند افراد جو رہ گئے تھے انہوں نے فوراً نئے الیکشن ہونے تک عبوری مدت کے لیے قائم مقام کابینہ کے لیے نئے ایسے افراد کی تلاش شروع کردی جو راجی بلوچ وومن فورم کے اپنے ہی ممبر ہوں دوستوں سے صلاح مشورے اور ان ممبران کی اپنی رضا مندی کے بعد راجی بلوچ وومن فورم نئے الیکشن کے عمل تک عبوری مدت کے لیے ایک قائم مقام کابینہ کا اعلان کرتی ہے جس میں پروین ناز چیئر وومن، زیتون کریم وائس چیئروومن، اصیلا عبداللہ جنرل سکریٹری، شاری مراد فائنانس سیکریٹری، ماریہ تاج بلوچ انفارمیشن سیکریٹری، ساجدہ خیر محمد جوائنٹ سیکریٹری اور ناز بارکزئی کلچرل سیکریٹری مقرر ہوئے ہیں-

اس موقع پر راجی بلوچ وومن فورم کے چئرپرسن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ان تینوں عہدے داروں کو نہ صرف کابینہ میں خوش آمدید کہتے ہیں بلکہ ہم پر امید ہیں کہ وہ اس بات کا خاص خیال رکھیں گے کہ کسی تنظیم میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد مکمل عزم و استقلال کے ساتھ ڈٹ کر ہمارے ساتھ چلیں گے ہم جانتے ہیں کہ راجی بلوچ وومن فورم ایک رضاکار تنظیم ہے جس میں کسی قسم کا کوئی فنڈ نہیں ہے لہذٰا جتنے لوگ اپنا وقت دے رہے ہیں وہ رضاکارانہ ہے اس کے لیے کسی کیساتھ زبردستی نہ پہلے کیا گیا ہے نہ اب کیا جائے گا بلکہ ہم اس میں اب بھی ہر اس شخص کو خوش آمدید کہتے ہیں جو ہمارے بلوچ سماج میں بھی عورتوں لڑکیوں بچوں بچیوں اور تیسرے جنس سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے کام کرنے کی ضرورت سمجھتے ہیں۔ پروین ناز نے کہا کہ کلثوم بلوچ اور تسمیہ عزیز کا کہ وہ کابینہ کا حصہ نہ ہو کر بھی آج تک راجی بلوچ وومن فورم کے ممبران میں شامل ہوئے یہ ہمارے لیے خوش آئند بات ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں باقی ممبران بھی تنظیم کی بھاگ ڈور خود اپنے ہاتھ میں لیں گے۔

اصیلا عبداللہ راجی بلوچ وومن فورم کے نئی عبوری جنرل سیکریٹری مقرر ہوئی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ ٹیم اپنی منزل کی طرف جس طرح پہلے رواں دواں تھا وہ یقیناً آج بھی ہے یہ جانتے ہوئے بھی کہ ابھی سفر کی صرف شروعات ہی ہے راستے میں مشکلیں کہیں آئیں گے ہم تھک بھی جائیں تو ہارنا نہیں ہے آگے بڑھتے جانا ہیں۔