بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کا مطالبات کو منوانے کے لیے ریلی

330

بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کی جانب سے پچھلے 12 دنوں سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے بیٹھے ہیں مگر حکومتی نمائندوں کی طرف سے کوئی پیش رفت نہ ہونے کی وجہ سے فزیوتھراپی کمیونٹی نے اپنے مطالبات کو منوانے کے لیے آج بروز جمعرات کو ایک پرامن ریلی نکالی، جس میں مختلف طلباء تنظیموں، کوئٹہ آنلائن، معزوران بحالی بلوچستان، بلوچستان سول سوسائٹی، اسٹوڈنٹس اور سینئر فزیوتھراپسٹ نے شرکت کی۔

ریلی میں شرکاء بلوچستان سول سوسائٹی کے چیئرمین گلزار دوست نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان جیسے معدنیات سے مالا مال صوبے میں اس کی عوام اگر روڑوں پر ذلیل وخوار ہو تو اقتدار پر بیٹھے ہوئے لوگوں کے لیے شرم کی مقام ہے۔ حکومت کی اس عیر سنجیدہ رویہ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ صرف اپنے پیٹ پوجا کے لیے ہی آئے ہیں۔ اگر حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں تو ہم بلوچستان سول سوسائٹی کی طرف سے پورے بلوچستان میں اس احتجاج کو وسط دیں گیں۔

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری بالاچ قادر نے صوبائی حکومت اور ہیلتھ سیکریٹری پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے عوام کے ساتھ یہ بے رحمانہ سلوک قابل مذمت ہے۔ یہ جو بجٹ کا بندر بانٹ کر پورے بجٹ کو ان جگوں پر خرچ کرتے ہیں۔ جہاں زیادہ سے زیادہ ان کے لیے کچھ ہو اور ہمیشہ صحت اور تعلیم کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ اگر حکومت نے فزیوتھراپسٹ کے مطالبات کو سنجیدگی سے نہیں لئیے تو ہر فورم پر ان مطالبات کو منوانے کی حمایت کرتے ہیں۔

معزوران بحالی بلوچستان کے صوبائی صدر سمیع اللہ یوسفزئی نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا فزیوتھراپی فیلڈ بہت اہمیت کا حامل ہے۔ اس چیز کو ہم محسوس کر سکتے ہیں کہ ہم تکلیف سے جی رہے ہیں۔ مرد سینئر فزیوتھراپسٹ ڈاکٹر ایوب اکبری بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے اس جہد کو سراہتے ہو کہا آج جو فزیوتھراپی فیلڈ کنڈیشن اگر ہم اپنی کوششوں کو اسی طر جاری رکھے جیت ضرور ہماری ہوگئی۔

بلوچ سیاسی کارکن کامریڈ بیبگر نے اپنے تقریر میں بلوچستان کے موجود حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نمائندے غیر ضروری اسکیموں اور پروجیکٹس کے لیے کھبی پیچھے نہیں ہٹتے مگر بات اگر صحت،تعلیم اور ضروری کاموں کے لیے ہمیشہ غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

آخر میں بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر راشد رحمت نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرکرتے ہوئے کہا کہ اگر فزیوتھراپی کمیونٹی کے مطالبوں کو لے کر حکومت بلوچستان نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا تو بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن اپنی آئندہ کے لائحہ عمل میں تبدیلی لائیں گے ۔