بالگتر میں پاکستانی فورسز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں ۔ بی این اے

641

بلوچ نیشنلسٹ آرمی نے گذشتہ روز ضلع کیچ میں بالگتر اور ہوشاپ کے درمیانی علاقے میں فورسز کے دو چوکیوں پر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی۔

بلوچ نیشنلسٹ آرمی کے ترجمان نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے کل شام پانچ بجے ہوشاپ اور بالگتر کے درمیان آسانک چڑھائی کے مقام پر نام نہاد سی پیک کی حفاظت پر معمور قابض فورسز کی دو چوکیوں پر بیک وقت راکٹوں اور جدید ہتھیاروں سے شدید حملہ کرکے قابض فورسز کے پانچ اہلکاروں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کیا اور حکمت عملی کے تحت چوکیوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جبکہ ایک مورچے میں گھس کر وہاں لگے کیمرہ، سولر سسٹم اور باقی ساز و سامان کو نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ اسی اثنا قابض فورسز نے سہاکی بالگتر کے مرکزی کیمپ سے ڈرون کیمرے اُڑائے اور سرمچاروں کو پیچھے سے گھیرنے کی کوشش کی تو سرمچاروں نے ڈرون کیمروں پر حملہ کرکے ایک کو مار گرایا اور پھر ایک طویل اور خونی جھڑپ کا آغاز ہوگیا جبکہ قابض فورسز کی مدد کے لیے جنگی ہیلی کاپٹر بھی آگئے تھے۔ ہمارے سرمچاروں نے فورسز کی فضائی مدد کے لیے آئے ہیلی کاپٹروں پر راکٹ اور اسنائپر رائفلوں سے حملہ کرکے انہیں جزوی نقصان پہنچایا۔ ڈھائی گھنٹوں کی اس طویل جھڑپ میں فورسز کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچا کر اور گھیرا توڑ کر سرمچار بہ حفاظت محفوظ ٹھکانوں کی جانب نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ نیشنلسٹ آرمی قابض ریاست پر یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ بلوچ ماؤں بہنوں کی سڑکوں پر تذلیل اور نوجوانوں خاص طور پر طالب علموں کی جبراً اغواء نما گرفتاریوں پر ہم قطعاً خاموش نہیں رہیں گے اور سب کا حساب لیں گے۔

مرید بلوچ نے کہا کہ ہماری اسطرح کی کاروائیاں قابض کی بلوچستان سے مکمل انخلا اور آزاد بلوچستان کے حصول تک تیزی کی ساتھ جاری رہیں گی۔