بلوچستان کے ضلع کیچ سے چند ہی گھنٹوں کے دورانیہ میں تین لاپتہ افراد کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اس سے قبل کیچ کے علاقے کولواہ سے ایک کیس رپورٹ ہوئی تھی اب ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے اطلاعات ہیں کہ فورسز نے دو افراد کو حراست میں لے کر لاپتہ کیا ہے۔
تربت سے لاپتہ ہونے والے نوجوانوں کی شناخت ابرار ولد امام اور کریم جان ولد فضل کے ناموں سے ہوئی ہے جو عطاء شاد ڈگری کالج تربت طالب ہیں۔
خیال رہے کہ اس وقت بلوچستان میں انٹر میڈیٹ کے امتحان چل رہے ہیں، ذرائع کے مطابق اس وقت ابرار بھی امتحان دے رہا تھا مگر انہیں فورسز نے حراست میں لے کر لاپتہ کیا ہے۔
ذرائع نے دی بلوچستان پوسٹ کو بتایا اس سے قبل بھی اس خاندان کے لوگوں کو فورسز نشانہ بناتی آرہی ہے۔ اس سے قبل ابرار کے کزن صعیب ولد حاجی لعل بخش کو فورسز نے دوہزار پندرہ میں گھر پر چھاپہ مارکر حراست میں لیا تھا، چند روز بعد اس کی مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ ضلع کیچ سے آج یہ دوسرا کیس ہے کہ چند ہی گھنٹوں میں رپورٹ ہوا ہے اس سے قبل ضلع کیچ کے علاقے کولواہ سے الطاف ولد دلمراد نامی شخص کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔
کولواہ واقع کے متعلق ذرائع دعویٰ کررہے ہیں فورسز کے ساتھ بڑی تعدادمیں خواتین اہلکار بھی شامل تھے جو شاری نامی خاتون کےبارےمیں پوچھ رہے تھے۔