کوہلو کے مختلف علاقے شدید خشک سالی کے لپیٹ میں آگئے ہیں۔ کوہلو کے تحصیل کاہان اور ماوند میں جانور مرنے لگے ہیں جبکہ لوگ نکل مکانی پر مجبور ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تحصیل کاہان کے مختلف علاقوں نساؤ، جنت علی، سہریں کور، جنت علی لوپ سمیت تحصیل ماوند کے کوہ تھدڑی، کوہ رسترانی، نیلی، ماوند کے ملحقہ علاقے شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق کے گزشتہ 8 ماہ سے ان علاقوں میں بارشیں نہ ہونے سے شدید خشک سالی کے ڈیرے ہیں جس کے نتیجے میں بارشوں کا پانی ختم ہونے سے مقامی لوگوں پینے کے پانی کی بوند بوند کے لئے سرگرداں ہیں جبکہ انسانوں اور جانوروں کو جان کے لالے پڑگئے ہیں۔
علاقائی ذرائع کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کاہان کے مختلف علاقوں میں متعدد جانور پانی کی عدم دستیابی اور شدید خشک سالی کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ مقامی لوگوں نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ گزشتہ ایک دہائی سے صوبے میں ترقی کے بلند بانگ دعوں کے باجود آج بھی ان علاقوں میں دیگر بنیادی سہولیات میسر نہیں-
علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ایک طرف انسان اور جانور ایک گھاٹ سے پانی پیتے ہیں اور بارشوں کے پانی پر گزر بسر کرتے ہیں مگر کئی ماہ سے بارشیں نہ ہونے سے اب بارشوں کا پانی بھی ناپید ہوگئی ہے جس سے جہاں لوگوں کے مشکلات میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے وہی علاقے میں مقامی لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں-
مقامی افراد کا کہنا تھا کہ اب تو سینکڑوں کلومیٹر پر گھاٹ کا کھارا اور آلودہ پانی بھی دستیاب نہیں ہے کہ جس سے دور دراز علاقوں میں بسے لوگوں اور جانوروں کا گزر بسر ممکن ہوتا، تحصیل کاہان اور ماوند کے مقامی لوگوں نے صوبائی حکومت سے علاقے میں شدید خشک سالی سے نمٹنے کیلئے فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا مطالبہ کیا ہے-