کولواہ میں ایف سی اہلکاروں کی خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش شرمناک فعل ہے-بی این ایم

650

بلوچ نیشل موومنٹ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایف سی اہلکاروں نے ایک مرتبہ پھر کولواہ میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی شرمناک کوشش کی ہے۔پاکستانی فوج بلوچستان میں بنگلہ دیش کی تاریخ دہرانا چاہتی ہے جس کے بلوچ معاشرے پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے اور بلوچ قوم کی غلامی کی زندگی مزید تلخ ہوگی۔

انھوں نے کہا بی این ایم کو مقامی لوگوں سے شکایت موصول ہوئی ہے کہ گذشتہ رات کو ’یارو نامی ایف سی صوبیدار کے ماتحت اہلکار‘ کولواہ ڈنڈار ضلع کیچ کے گاؤں ڈل بازار میں گھر میں مردوں کی غیرموجودگی کا فائدہ اٹھا کر بندوق کے زور پر داخل ہوئے اور خواتین اور بچوں کے جنسی زیادتی کی کوشش کی۔خواتین اور بچوں کی مزاحمت اور چیخ و پکار پر گاؤں کے مکین جمع ہوگئے جس سے ایف سی اہلکاروں کو اپنے مقصد میں ناکام ہوکر لوٹنا پڑا۔

انھوں نے کہا بلوچستان میں فوجی اہلکار لوگوں پر جسمانی اور نفسیاتی تشدد ، قتل و غارت گری اور عوام کو معاشی نقصان پہنچانے کے علاوہ موقع دیکھ کر خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی بھی کرتے ہیں۔ ایسے متعدد رپورٹس موصول ہوئے ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ شادی شدہ اور غیرشادی شدہ خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی جس کے نتیجے میں انھیں اسقاط حمل کروانا پڑا۔

بی این ایم کے ترجمان نے اپیل کی ہے کہ عالمی میڈیا اور علاقائی میڈیا بلوچستان کو بلیک آؤٹ سے نکال کر روشنی میں لانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں تاکہ بلوچستان میں بسنے والے انسانوں کو ریاستی جبر سے نجات مل سکے۔