کراچی یونیورسٹی دھماکا کا مبینہ معاون خاتون کا خاکہ تیار

930

کراچی یونیورسٹی میں واقع کنفیوشس یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے چینی اساتذہ کی گاڑی پر 26 مئی کو ہونے فدائی حملے میںتحقیاتی اداروں نے مبینہ خاتون معاون کا خاکہ تیار کرلیا۔

تحقیقاتی اداروں کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران ایک خاتون کا سراغ ملا ہے جس نے شاری بلوچ سے ملاقات کی تھی، ممکنہ طور پر شاری بلوچ کی معاون ہوسکتی ہے یا پھر یہ ملاقات اتفاقیہ بھی ہوسکتی ہے۔

تحقیقاتی اداروں نے ممکنہ معاون خاتون کا خاکہ تیار کرلیا ہے۔

پولیس نے معاون خاتون کی شناخت اور تلاش میں عام شہریوں سے مدد کی اپیل ہے۔ اس کے علاوہ خاتون خود یا ان کے اہلیخانہ بھی تحقیقاتی اداروں کے سامنے خود پیش ہوسکتے ہیں۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ اس خاتون نے ایک کار سوار سے لفٹ کے علاوہ کچھ مالی مدد بھی مانگی تھی۔

واضح رہے کہ کراچی میں منگل 26 اپریل کی دوپہر خودکش دھماکے میں 3 چینی باشندوں سمیت 4 افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔

کراچی حملے کی ذمہ داری بلوچستان میں سرگرم مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان میں کہا کہ یہ کاروائی بی ایل اے کے مجید بریگیڈ کے پہلی بلوچ خاتون فدائی شاری بلوچ عرف برمش نے سرانجام دی۔