کراچی سے لاپتہ بھائی کو بازیاب کیا جائے – ماہ رنگ اعظم

645

کراچی سے انتیس اپریل کو فورسز کے ہاتھوں حراست بعد لاپتہ ہونے والے شعیب احمد کی ہمشیرہ ماہ رنگ بلوچ نے اپنے بھائی کی بازیابی کےلئے انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دس دنوں سے میرا بھائی لاپتہ ہے ہمیں کچھ معلوم نہیں وہ کہاں ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پہ ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے بھائی شعیب احمد بلوچ کو کراچی کے علاقے گلشن اقبال سے پولیس اور سادہ وردی میں ملبوس اہلکاروں نے 29اپریل کو گھر میں چھاپہ مار کر لاپتہ کردیا۔ آج دس دن ہوگئے ہیں کہ ہمیں ہمارے بھائی کے بارے کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انسانی حقوق کے اداروں سے گزارش ہے کہ ہماری مدد کریں۔

انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا ہے کہ بلوچستان میں بلوچ عوام اکیسویں صدی میں بھی دیومالائی کہانیوں کے دور کی زندگی گزار رہا ہے، جس گھر میں جوان بھائی لاپتہ ہوکیا وہ ماں اور بہن اس جدید دنیا کے آسائشوں سے کیسے مستفید ہوسکتا ہے۔ ہمارے بھائی کو بازیاب کیا جائے، ہمیں بھی اس جدید دنیا سے مستفید ہونے کا موقع فراہم کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ نوجوان طالب علم ہے جو اس وقت تعليم کے سلسلے میں کراچی میں مقیم تھا جنہیں فورسز نے حراست میں لے کر لاپتہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال کی فروری سے بلوچستان سمیت کراچی اور پنجاب سے بلوچ طلباء کی جبری گمشدگیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہےز روزانہ کی بنیاد پر بلوچ طلباء کی جبری گمشدگیوں کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں –

سیاسی جماعتیں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں طلباء کی مارواء عدالت گمشدگی پر تشویش کا اظہار کرچکے ہیں-گذشتہ روز بلوچستان کے صنعتی شہر حب، تربت اور سندھ کے شہر کراچی سے پاکستانی فورسز نے تین افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔