افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان طالبان کے ثالثی میں چلنے والی مذاکرات میں نئی پیشرفت کرتے ہوئے ٹی ٹی پی نے مزید پانچ دنوں کے لئے پاکستان کے جنگ بندی کی توسیع کردی ہے۔
ٹی ٹی پی ترجمان نے اپنے سربراہ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے جنگجوؤں سے کہا کہ جنگ بندی کے فیصلے کا احترام کیا جائے۔ فیصلے کا اطلاق منگل 10شوال سے ہوگا۔
ذرائع کا جنگ بندی کے حوالے سے کہنا ہے پاکستانی حکام کی جانب سے اس وقت ایک وفد افغانستان کے دارالحکومت کابل میں موجود ہیں جس میں پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سابق سربراہ موجودہ کور کمانڈ پشاور فیض حمید بھی شامل ہیں جبکہ افغان طالبان اس میں ثالثی کا کردار ادا کررہے ہیں ۔
جبکہ ذرائع دعویٰ کررہے ہیں دوسری جانب پاکستانی حکام نے سوات آپریشن کے دوران ٹی ٹی پی کے گرفتار ہونے والے محمود خان اور مسلم خان کو بھی رہا کردیا ہے۔
خیال رہے کہ عیدالفطر کے موقع پر ٹی ٹی پی نے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جو آج دس مئی کو ختم ہوا، جس میں آج سے مزید پانچ روز کا اضافہ کیا گیا ہے۔
اس سے قبل ٹی ٹی پی اور پاکستانی حکام کی جانب سے نومبر کے مہینے میں ایک ماہ جنگ بندی اور مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا گیا جو بغیر نتائج کے ختم ہوگئے۔
نومبر میں ہونے والے جنگ بندی اور مذاکرات کے بعد دیکھا گیا ہے ٹی ٹی پی اپنی کارروائیوں میں شدت لائی۔
رواں مذاکرات و جنگ بندی ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ ٹی ٹی پی کی جانب سے حالیہ کچھ وقتوں سے فورسز پر ہونے والے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
رواں سال ٹی ٹی پی نے پاکستانی فورسز پر بہت ساری حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے جس میں رواں سال تیس مارچ کو خیبر پختونخواہ کے ضلع ٹانک میں فرنٹیئر کور کے مرکزی کیمپ پر حملے کے علاوہ فورسز کے کیمپوں اور گشتی ٹیموں پر حملے شامل ہیں۔