بلوچ نیشنلسٹ آرمی کے ترجمان مرید بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی این اے کے سرمچاروں نے واھگ ولد اسماعیل سکنہ حالی ریک کیلکور کو ایک ہفتے قبل کیلکور سے گرفتار کیا جو ہمارے سرمچاروں کی تحویل میں تھا۔ دوران تفتیش اس نے اعتراف کیا کہ وہ پچھلے تین سالوں سے قابض پاکستانی خفیہ اداروں میں شامل تھا اور خفیہ ایجنسیوں کی ایما پر علاقے میں کئی خونی فوجی آپریشنوں میں براہِ راست ملوث تھا۔ ان آپریشنوں میں 31مئی 2021 کو کیلکور کا ایک وسیع آپریشن بھی شامل ہے جس میں کئی بے گناہ بلوچ شہید کیے گئے اور کئی بلوچ عورتوں کی عصمت دری کی گئی اور کئی گھر جلائے گئے تھے۔
ترجمان نے کہا کہ قومی مجرم واھگ ولد اسماعیل نے دوران تفتیش یہ بھی اعتراف کیا کہ اگست 2021 میں کیلکور کے پہاڑی علاقوں میں ایک اور آپریشن میں بھی وہ خود بحیثیت معاون براہ راست شریک تھا۔ ان کے علاوہ حال ہی میں 26 اپریل 2022 کو کیلکور میں تنظیم کے دیرینہ ساتھی کمانڈر بہار عرف میجر گوہرام کی شہادت میں بھی براہ راست ملوث تھا۔
انہوں نے کہا کہ اعتراف جرم کرنے اور تمام جرائم ثابت ہونے پر واھگ ولد اسماعیل کو قومی غداری کی وجہ سے سزائے موت سنائی گئی جس پر ہمارے سرمچاروں نے عملدرآمد کرتے ہوئے کل رات پنجگور کے علاقے گوارگو میں فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
ترجمان نے کہا کہ ہماری مسلح کاروائیاں بلوچستان کی آزادی تک جاری رہینگی۔