بلوچستان کے ضلع پنجگور میں قتل ہونے والے نوجوان فٹبالر داد جان بلوچ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، بلوچ خواتین کی گرفتاری اور گمشدگی کے خلاف طلباء کی ریلی اور ڈی سی آفس پنچگور کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا –
احتجاجی طلباء نے بلوچ خواتین کی جبری گمشدگیوں کی مذمت کرتے ہوئے بلوچ خواتین کو فوری بازیاب کرنے کا مطالبہ کیا-
تفصیلات کے مطابق پنجگور میں گذشتہ مہنیے قتل ہونے والے معروف فٹبالر داد جان بلوچ کی قاتلوں کی عدم گرفتاری، ہوشاب اور کراچی میں بلوچ خواتین کی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کے خلاف طلباء نے ظہور احمد، ادریس احمد، کفایت اللہ اور عدنان کی قیادت میں ایک ریلی نکالی-
ریلی کے شرکاء مختلف شاہراہوں پر گشت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا –
ریلی کے شرکا نے دادا جان بلوچ کے قاتلوں کی گرفتار کرنے مطالبہ کرتے ہوئے بلوچ خواتین کی گرفتاریوں، جبری گمشدگی کو بند کرنے اور گرفتار خواتین کو فوری بازیاب کرنے کا مطالبہ کیا –
طلباء نے جمعیت علماء اسلام پنجگور کے ضلعی امیر حافظ محمد اعظم بلوچ، آل پارٹیز کے وائس چیئرمین اشرف ساگر کی قیادت میں ڈپٹی کمشنر پنجگور عبدالرازق ساسولی اور ڈی پی او پنجگور عنایت اللہ بنگلزئی سے ملاقات کی اور اپنے مطالبات ڈپٹی کمشنر کو پیش کی-
ڈپٹی کمشنر عبدالرازق ساسولی اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عنایت اللہ بنگلزئی کی جانب سے طلباء کے مطالبات اعلٰی حکام تک پہنچانے کی یقین دہانی پر مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے-