گذشتہ ماہ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں قتل ہونے والے داد جان کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، مسلح جتھوں کے خاتمے، پنجگور میں امن و امان کی بحالی کے لئے آج سے غیر معینہ مدت کے لئے دھرنے کا آغاز کیا گیا۔
اس وقت دھرنا ڈی سی آفس کے سامنےجاری ہے جس میں خواتین و بچوں سمیت، سیاسی و سماجی شخصیات اور طلبا و طالبات کی بڑی تعداد دھرنے میں موجود ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ پنجگور کے علاقے خدابادان مواچ میں قتل ہونے والے نوجوان داد جان ولد عنایت کو دوپہر کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔
داد جان بلوچ کے قتل کے حوالے سے سیاسی تنظیموں کا کہنا ہے داد جان بلوچ کو ریاست پشت پناہی میں چلنے والی مسلح جھتوں نے قتل کیا ہے۔
علاقائی لوگوں کا کہنا ہے کہ پنجگور میں مسلح جھتوں نے لوگوں کا جینا حرام کر رکھا ہے ناہی لوگوں کے جان و مال محفوظ ہیں ناہی کاروبار ان تمام چیزوں کے باوجود انتظامیہ ان لوگوں کے سامنے بے بس نظر آتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے گذشتہ سال پچاس سے زیادہ لوگ صرف پنجگور میں قتل ہوئے ہیں ان واقعات میں ملوث ایک بھی شخص کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔