پنجگور: ایف سی کے ہاتھوں لاپتہ طالبعلم لواحقین کے حوالے

725

ضلع پنجگور میں پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور نے پنجگور سے حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کیے جانیوالے نوجوان کو مقامی پولیس کے حوالے کردیا تھا – بعد ازاں پولیس نے نوجوان شاہ بیک داد کو انکے لواحقین کے حوالے کردیا –

تفصیلات کے مطابق آج صبح فورسز پنجگور کے ایک مقامی مسافر کوچ سے طالب علم کو زبردستی حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے تھیں جس کے بعد بس مسافروں نے پنجگور کے علاقے وشبود میں احتجاجاً دھرنا دیا-

دوسری جانب سوشل میڈیا پر نوجوان کے حراست میں لئے جانے کی خبر کے بعد سیاسی و انسانی حقوق کے کارکنان کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے مقامی افراد نے ایف سی چیک پوسٹ کے قریب روڈ بلاک کرکے ٹریفک کے لئے بند کیا-

اطلاعات کے مطابق عوامی رد عمل کے بعد فرنٹیئر کور نے نوجوان کو مقامی پولیس کے حوالے کردیا تھا، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے فوٹیج میں مقامی افراد نوجوان کو ایف سی کیمپ سے باہر لیکر آتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں-

بس میں سوار مسافروں کے مطابق آج صبح بس کو پنجگور کی حدود میں ایف سی چیک پوسٹ پر روک لیا گیا اور فورسز اہلکار بس میں داخل ہوکر ایک مسافر کو تشدد کرتے ہوئے اپنے ساتھ لے گئے جسکی شناخت شاہ بیگ داد ولد ولی داد کے نام سے ہوئی جو شاپک کیچ کا رہائشی بتایا جاتا ہے واقعہ کے بعد دیگر مسافروں نے بس سے اتر کر مکران، کوئٹہ شاہراہ پر احتجاج کرتے ہوئے ٹریفک کی روانی معطل کر دی تھی-

خیال رہے کہ بلوچستان میں مسافر بسوں سے کئی مرتبہ طلباء اور سیاسی کارکنوں کو گرفتاری کے بعد لاپتہ کیا گیا ہے اور بعد ازاں انکی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں رواں سال کے ابتدا سے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے جس انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جبری گمشدگیوں کی روک تھام کا مطالبہ کیا ہے –