بلوچستان اسمبلی کے سابقہ اسپیکر اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سابق چیئرمین وحید بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پہلی بلوچ فدائین شاری بلوچ اور فلسطینی مزاحمتی خاتون لیلیٰ خالد کی تصویریں شئیر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بلوچ عوام کے ردعمل سے لگتا ہے کہ شاری نے بلوچ سماج میں فلسطینی لیلیٰ خالد کا مقام پایا ہے –
وحید بلوچ بی ایس او کے سابق چیئرمین اور اس وقت امریکہ میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں –
یاد رہے کہ لیلیٰ خالد فلسطینی آزادی پسند تنظیم پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلیسطین کی رکن تھی ۔وہ دنیا کی دوسری خاتون ہائی جیکر ہیں۔ ہوائی جہاز کی ہائی جیکنگ کی، مختلف کاروائیوں کےدوران انہوں نے 6 بار پلاسٹک سرجری کرائی۔انہوں نے ایک بار نہیں بلکہ دو بار جہاز ہائی جیک کیے-
خیال رہے کہ رواں سال کے 26 اپریل کو سندھ کے مرکزی شہر کراچی میں چینی شہریوں پر ایک حملے میں تین چینیوں سمیت ایک پاکستانی شہری ہلاک ہوا تھا – حملے کی ذمہ داری بلوچستان میں سرگرم مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔ بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ یہ حملہ مجید بریگیڈ کے رکن پہلی بلوچ خاتون فدائی شاری نے سرانجام دیا ہے۔ اس کے بعد بلوچستان سمیت دنیا بھر سے بلوچ، پشتون، سندھی کارکنوں نے انہیں خراج تحسین پیش کیا اور گذشتہ ایک ہفتے سے شاری بلوچ سماجی رابطے کی ویب سائٹس اور میڈیا پر زیر بحث ہیں۔