بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے وڈھ سے سات سال قبل لاپتہ ہونے والے محمد انور کی والدہ نے آج قران اٹھا کر احتجاج کرتے ہوئے کراچی کوئٹہ شاہراہ بلاک کردیا ہے۔
دوران احتجاج سڑک پہ گاڑیوں کی لمبی قطار لگ گئی اس دوران دونوں جانب سے ٹریفک معطل ہوکر رہ گیا۔
بعدازاں خضدار سے ڈپٹی کمشنر خضدار الیاس کبزئی نے آکر مظاہرین سے کامیاب مذاکرات کرکے ٹریفک آمد رفت کے لئے بحال کردی۔
دھرنے کے دوران لاپتہ انور کی والدہ نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا سات منٹ یا سات دن نہیں سات سالوں سے میرا بیٹا لاپتہ ہے مجھے پتہ نہیں میرا بیٹا زندہ ہے کہ یا مار دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کسی کا کوئی عام چیز پانچ منٹ کے لئے غائب ہو وہ بے چین ہوتا ہے میرا بیٹا سات سالوں سے لاپتہ ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق لاپتہ انور سرکاری ملازم ہے جنہیں سات سال قبل وڈھ کے علاقے کلی براہمزئی سے حراست میں لے کر لاپتہ کیا گیا تھا جو تاحال لاپتہ ہیں۔
علاقائی ذرائع نے مزيد بتاتا مذکورہ لاپتہ شخص کی والدہ کبھی اپنے گھر سے نہیں نکلی ہے مگر اسے اس کے بیٹے کی جدائی نے مجبور اور لاچار کیا جو قران اٹھائے روڈ بلاک کرنے پہ مجبور ہوئی۔
کوئٹہ کراچی شاہراہ چھ سو زیادہ مسافت رکھنے والی شاہراہ ہے جو کوئٹہ سمیت اندروان بلوچستان کے علاقوں کو سندھ سمیت دیگر علاقوں سے ملاتی ہے، جہاں روزانہ ہزاروں مسافر بردار و مال بردار گاڑیوں سمیت سواری گاڑیاں گزرتی ہیں۔