بلوچ نیشنلسٹ آرمی کے ترجمان مرید بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے 29 مئی بروز اتوار سہ پہر تین بجے کیچ کے مرکزی شہر تربت کے علاقے آبسر میں بوائز سیکنڈری ہائی سکول میں قائم نام نہاد ریاستی بلدیاتی انتخابات کے لیے قائم پولنگ اسٹیشن پر فائرنگ کرکے انتخابی عمل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی اور وہاں سیکیورٹی کےلیے تعینات پولیس اہلکاروں کو بلوچیت کے بنا پر نقصان دینے سے گریز کیا اور انہیں سمجھانے اور تنبیہ کرنے کے بعد وہاں سے نکل گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ بلوچ اور قابض ریاست پاکستان کا رشتہ صرف اور صرف قابض و مقبوض کا ہے اور بلوچ قوم قابض سے قومی آزادی چاہتی ہے۔ بلوچ عوام سے اپیل ہے کہ وہ ریاست اور اس کے زرخرید گماشتوں کی لالچ اور ڈر کی وجہ سے اس عمل میں شامل ہونے کے بجائے قومی آزادی کے جدوجہد میں شامل ہوکر اس قابض ریاست اور بلوچ نسل کُشی میں ملوث گماشتوں کے خلاف اعلانِ جنگ کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح کاروائیاں ایک آزاد وطن کے حصول تک جاری رہینگی۔