بلوچ قومی تحریک میں خواتین کا کردار قابل ستائش ہے – ڈاکٹر نسیم بلوچ

605

بلوچ نیشنل موومنٹ جرمنی زون کا چوتھا جنرل باڈی اجلاس گذشتہ دنوں ہنوفر میں منعقد ہوا، جس میں مہمان خاص پارٹی کے نومنتخب مرکزی چیئرمین نسیم بلوچ تھے –

جنرل باڑی اجلاس میں گذشتہ کابینہ کی کارکردگی، آئندہ کا لائحہ عمل اور ملکی و غیر ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال اور نئی کابینہ تشکیل دی گئی۔ آئندہ دو سالوں کے لئے منتخب کابینہ میں اصغر بلوچ صدر، بانک سمل بلوچ نائب صدر، جبار بلوچ جنرل سیکرٹری اور شار حسن جوائنٹ سیکرٹری منتخب ہوئیں-

اس موقع پر بی این ایم کے نومنتخب مرکزی چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ کابینہ کی کارکردگی اور کاوشوں سے آج یہ اجلاس منعقد ہوا ہے، امید کرتا ہوں کہ نومنتخب کابینہ بہتر انداز میں اپنے تحریکی کاموں کو آگے بڑھانے میں جدوجہد کرے گی۔

انہوں نے بلوچ قومی تحریک میں خواتین کی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلوچ خواتین آج اپنے بھائیوں کے ساتھ تحریک میں برابری کی بنیاد پر شامل ہیں اور اپنا ایک اہم کردار ادا کررہی ہیں –

انہوں نے کہا کہ قومی تحریک کو کچلنے کے لیے جب ریاست نے سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ، اغوا اور انکی مسخ شدہ لاشیں اجتماعی قبروں میں دفنا دیے تو بلوچ خواتین میدان میں نکلی اور اپنے بھائیوں کی جدوجہد کو آگے بڑھایا اور کئی تکلیفیں برداشت کی آج ایک بار پھر ریاست نے بلوچ خواتین کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے اور انکی جبری گمشدگیوں میں اضافہ ہورہی ہے۔ ھوشاب میں نور جان کو نیند سے اٹھا کر لاپتہ کرنے کے بعد ان پر سنگین الزامات عائد کئے گئے –

انہوں نے کہا کہ کچھ مفاد پرست جو اپنے آپ کو بلوچ قوم پرست کہتے ہیں آج وہ بلوچ خواتین کی جبری گمشدگیوں، بلوچ عزت اور ننگ کی پائمالی پر آنکھیں بند کیے بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں میں ووٹ کی بھیک مانگنے پر دربدر ہیں لیکن قوم کو مفاد پرستوں کے بارے میں آگاہی ہے –

ڈاکٹر نسیم بلوچ نے ملکی اور بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان ایک گھمبیر صورتحال سے دوچار ہے اور معاشی بحران کا شکار نظر آرہا ہے – آئی ایم ایف پاکستان کو ادھار دینے پر راضی نہیں بلکہ سخت ترین شرائط پر ادھار دینے کو تیار ہے جو اس کے کمزور معاشیات کو سہارہ دینے میں ناکام ہوگا –

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امریکی افواج کی انخلا کے بعد پاکستان افغانستان کو اپنا زیر کنٹرول رکھنے کی امید میں تھا لیکن آج صورتحال یکسر مختلف ہے – انکا کہنا تھا کہ ان حالات میں ہمیں اپنی جدوجہد کو تیز کرنا ہوگا تاکہ قومی جدوجہد کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ملے-

بی این ایم جرمنی زون کے نومنتخب صدر اصغر بلوچ نے اس موقع پر کہا کہ ساتھیوں نے جو ذمہ داریاں دی ہیں ان پر پورا اترنے کی کوشش کرتے ہوئے یہاں بلوچستان میں جاری جبر پر دنیا کو آگاہی دیں گے –

انکا کہنا تھا کہ ہماری یہاں یہی کوشش تھی خواتین بھی اس جدوجہد میں ہمارے ساتھ ہوں آج اپنے بہنوں کو دیکھ کر خوشی ہوئی کہ وہ یہاں موجود ہیں-