بلوچستان سمیت پاکستان میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ بند-چینی اساتذہ ملک روانہ

528

پاکستان کے تمام جامعات میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کو بند کردی گئی ہے۔ جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹیٹیوٹ میں پڑھانے والے تمام چینی اساتذہ وطن روانہ ہوگئے ہیں –

اتوار کو جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹیٹیوٹ اور این ای ڈی یونیورسٹی میں چینی زبان کی تعلیم دینے والے 11چینی اساتذہ اتوار کی دوپہر 2بجے جامعہ این ای ڈی سے اچانک وطن واپس چلے گئے۔

جامعہ این ای ڈی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سروش لودھی نے جنگ کو بتایا کہ اچانک ہمیں دوپہر 2 بجے اطلاع ملی کہ چینی اساتذہ نے گاڑی منگوالی ہے اور وہ وطن واپس جارہے ہیں۔

ڈائریکٹرکنفیوشس انسٹیٹیوٹ ڈاکٹر ناصر کے مطابق ملک کے دیگر شہروں سے کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے اساتذہ کو واپس بلالیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کنفیوشس انسٹیٹیوٹ بند نہیں ہوگا، چینی زبان پڑھانے کیلئے پاکستانی اساتذہ کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں اور آن لائن کلاسز اور امتحانات کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ میں 500 کےقریب طلبہ زیرتعلیم ہیں۔

خیال رہے کہ رواں سال کے اپریل میں جامعہ کراچی کے اندر ایک خاتون نے خود کش دھماکےکے ذریعے چینی باشندوں کی وین کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 چینی اساتذہ سمیت 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوئے تھے۔

کراچی حملے کی ذمہ داری بلوچستان میں سرگرم مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان میں کہا کہ یہ کاروائی بی ایل اے کے مجید بریگیڈ کے پہلی بلوچ خاتون فدائی شاری بلوچ عرف برمش نے سرانجام دی۔