کوئٹہ: ایک روزہ ”بلوچستان ایجوکیشنل کانفرنس“ کا انعقاد

395

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کیجانب سے جامعہ بلوچستان میں ایک روزہ “بلوچستان ایجوکیشنل کانفرنس” کا انعقاد کیا گیا جس میں چئیرمین بی ایس او، سیکریٹری جنرل بی ایس او، وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلوچستان، اراکین بلوچستان اسمبلی، سیاسی رہنماؤں، خواتین ایکٹوسٹس، اساتذہ اور طلباء تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کرکے خطاب کیا۔

بلوچستان ایجوکیشنل کانفرنس کا باقائدہ افتتاح وائس چانسلر جامعہ بلوچستان ڈاکٹر شفیق الرحمان اور چیئرمین بی ایس او جہانگیر منظور بلوچ نے فیتہ کاٹ کر کیا جبکہ افتتاحی تقریب سے چیئرمین بی ایس او جہانگیر منظور بلوچ، وائس چانسلر جامعہ بلوچستان ڈاکٹر شفیق الرحمان، بی این پی کے سینٹرل ایگزیکٹیو کے ممبر غلام نبی مری و دیگر نے خطاب کرکے کانفرنس کے مقاصد اور اہمیت پر گفتگو کی۔

کانفرنس میں نوجوانوں کی سیاست میں حصہ کے موضوع پر پینل ڈسکشن کا انعقاد ہوا جس کے پینلسٹ مرکزی سیکریٹری جنرل بی ایس او عظیم بلوچ، صدر پی ایس ایف (بلوچستان) طاہرشاہ کاکڑ، بی این پی کے نوجوان رکن سراج لہڑی اور سابق سیکریٹری جنرل بی ایس او منیر جالب بلوچ تھے جبکہ دوسرے پینل میں “Women Educational Empowerment in Balochistan” کے موضوع پر بی این پی کے مرکزی خواتین سیکریٹری شکیلہ نوید دہوار، بلوچ وومن فورم کے سربراہ زین گل بلوچ، بی ایس او کے مرکزی کمیٹی کے رکن نمرہ بلوچ اور بی این پی کے سینٹرل ایگزکٹیو کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر اسما منظور مہمانان میں شریک تھے۔

کانفرنس میں بلوچستان کی جغرافیائی اہمیت پر بھی پینل ڈسکشن کا اہتمام کیا گیا جس میں معروف تاریخ نویس ڈاکٹر فاروق بلوچ، پروفیسر ڈاکٹر حامد بلوچ، پروفیسر ڈاکٹر ثنا اللہ پانیزئی نے اظہار خیال کیا جبکہ ایم پی اے ثنا بلوچ نے آن لائن پینل ڈسکشن میں شرکت کی۔

جدید تعلیمی چیلنجز اور بلوچستان میں تعلیمی پالیسی کے حوالے سے کانفرنس میں پینل ڈسکشن کا اہتمام ہوا جس سے اسسٹنٹ پروفیسر جامعہ بلوچستان ڈاکٹر سراج بشیر، ماہر تعلیم برکت اسماعلیل، پروفیسر ڈاکٹر سعیدہ فیصل، چئیرمین بلوچی اکیڈمی سنگت رفیق اور یوتھ ایکٹیوسٹ بالاچ ثناء نے اظہارخیال کیا۔

بلوچستان ایجوکیشنل کانفرنس کے دوسرے حصے میں نامور شاعر اکبر بارکزئی کی یاد میں بلوچی، براہوئی مشاعرے کا بھی اہتمام کیا گیا جسکی صدارت بی ایس او کے انفارمیشن سیکریٹری بالاچ قادر نے کی جبکہ چیئرمین شعبہ بلوچی ڈاکٹر رحیم بخش مہر مہمان خاص تھے۔ مشاعرے سے بلوچی اور براہوئی کے شعراء نے اپنے کلام پڑھ کر سنائے۔ ایک روزہ کانفرنس میں بک اسٹال کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جبکہ بصیر بلوچ اور بسمان مری کے پینٹنگز اور فوٹوگرافی کی بھی نمائش کی گئی۔