کوئٹہ::جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ جاری

155

بلوچستان کے دمرالحکومت کوئٹہ میں لاپتہ بلوچوں کی بازیابی اور جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاجی کیمپ آج 4638 ویں دن بھی جاری رہا – کوئٹہ کے جڑواں شہر مستونگ سے سیاسی اور سماجی کارکناں عبد اللہ بلوچ، شاہ محمد شاہوانی اور دیگر نے کیمپ آ کر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی –

اس موقع پر تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں ریاست کی زیادتیاں اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ حکمران جماعت کے کچھ ارکان بھی گمشدگیوں اور قتل میں ریاستی اداروں کی ملوث ہونے پر لب کشائی کرتے ہیں –

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں یہ آگ 1948 کے جبری الحاق سے لگی ہے اور اس کے بعد فوجی آپریشن، اغوا قتل عام اور دیگر جرائم جاری ہیں – انکا کہنا تھا کہ 1948 کے بعد بلوچستان میں فقط طاقت پر انحصار کیا جارہا ہے –

انہوں نے کہا کہ طاقت کا استعمال یہاں کے سیاسی جدوجہد کو دبا نہیں سکا ہے -بلوچ قومی جدوجہد سے منسلک تمام مکاتب فکر کے لوگ ریاستی دہشت گردی کے شکار ہیں –

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس جو صورتحال پیدا کیا گیا ہے اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے اور یہ ریاست کے لیے مفید ثابت نہیں ہوگا –