کراچی سے پاکستانی فورسز نے نوجوان بلوچ طالب علم کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔
لاپتہ ہونے والے طالب علم کی شناخت شعیب ولد اعظم خان کے نام سے ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ نوجوان خضدار کے علاقے نال گروک کا رہائشی ہے جو اس وقت کراچی میں زیر تعلیم تھا جنہیں فورسز نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں کراچی یونیورسٹی میں چینی شہریوں پہ ہونے والے خودکش حملےکے بعد ملک بھر میں بلوچ طالب علموں کی جبری گمشدگیوں کے واقعات میں ایک بار پھر تیزی دیکھنے میں آرہی ہے۔
گذشتہ دنوں لاہور پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل سے نامعلوم افراد نے لاہور لمز، یونیورسٹی شعبہ انگریزی کے طالب علم بیبرگ امداد کو اغواء کرکے اپنے ہمراہ لے گئے طالب علم کی اغواء کی فوٹیج منظر عام پر آئی تھی-
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستانی حکام پر زور دیا کہ وہ لاپتہ بلوچ طالب علم بیبرگ امداد کو منظر عام پر لائے-
ادارہ برائے انسانی حقوق ایمنسٹی انٹرنیشنل ساؤتھ ایشیاء کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق ادارہ طالب علم کی جبری گمشدگی پر تشویش میں مبتلاء ہے قانون نافذ کرنے والے ادارے بیبرگ امداد کو منظر عام پر لیکر آئیں اگر وہ انکے حراست میں نہیں تو اسکے ٹھکانے کا پتا لگائیں-
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالب علم کو شہری عدالت میں پیش کرکے انصاف کا موقع فراہم کیا جائے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عالمی سطح پر بیبرگ امداد کی کیس داخل کرلی ہے-