وی بی ایم پی کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4640 دن مکمل

161

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4640 دن مکمل ہوگئے، قلات سے سیاسی سماجی کارکن بشیر احمد بلوچ، عبدالغفور بلوچ نے کیمپ آ کر اظہار یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے مخاطب ہو کر کہا کہ اگر اقوام متحدہ اور دنیا کی قسمت کو بنانے اور بگاڑنے والے زمینی عالمی طاقتوں کو ان کے کیے جانے والے دعووں اور زمین کی خلش ستاتی تو وہ بلوچوں کی پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں اور مسخ شدہ لاشوں کی اجتماعی قبروں کی صورت میں برآمدگی جیسے سنگین جنگی جرائم پر خاموش تماشائی کا کردار ادا نہ کررہی ہوتی تو نہ لاپتہ بلوچوں لواحقین اپنے پیاروں کے بازیابی کیلئے دادو فریاد اور نگر نگر احتجاج کرنے کہ باوجود ملنے والی مایوسی کا شکار نہ ہوتے نو آبادیاتی جبر، استبداد کے خلاف جد وجہد میں آج حق وانصاف کے داعی بلوچ قوم سے شانے سے شانہ ملانے اور ان کی زخموں پر عملی یکجہتی اور ہمدردی کا مرہم رکھنے والا کوئی نظر نہیں آتا۔

انہوں نے کہا کہ وی بی ایم پی کے بھوک ہڑتالی کیمپ جیسے انتہائی اقدام پر بھی اسلیے مجبور ہوئے کہ شاید اس اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے دعویداروں کا ضمیر جاگ جائے اور وہ لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لیے پاکستانی حکمرانون قوتوں کو پر دباؤ ڈالے اور انسانی کی حقوق پامالی اور جنگی جرائم کے ریاستی عناصر کے خلاف بین الاقوامی قوانین اور تسلیم شدہ اصولوں کے تحت کارروائی عمل میں لائیں اور تمام سائل کی جڑ بلوچ قومی مسائل جبری لاپتہ بلوچوں کے لواحقین سمیت بلوچ قوم کی ان توقعات پر اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی قوانین کہا تک پورا اترتی ہیں بہرحال اس توقع کے باوجود ان طاقتوں پر واضح ہونا ضروری ہے کہ اگر اقوام متحدہ سمیت اور دیگر بااختیار قوتیں خاموش اور بے حس بھی بنی رہیں پھر بھی بلوچ قوم نوآبادیاتی تسلط کے خاتمے اور لاپتہ افراد کی لواحقین کے پر امن جد وجہد کو کسی وقفے کے بغیر جاری رکھے گی جس کے لیے قربانیوں کی لازوال داستان بھی رقم کرتی رہے گی۔